پشتون تحفظ موومنٹ کے سربراہ منظور پشتین نے کہا ہے کہ وادی تیراہ زخہ خیل پیر میلہ بازار پر پاکستانی فضائی حملے میں درجنوں عوام زخمی، زخمیوں میں کم عمر بچے بھی شامل ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ زخمیوں کو حیات آباد میڈیکل کمپلیکس پشاور پہنچایا گیا ہے۔
مزید کہاکہ پشتون بیلٹ میں جنگی پالیسیوں پر عمل درآمد کرنے میں مسلسل ناکامی کے بعد ریاست نے عوامی مقامات پر حملے شروع کیئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جتنا زور لگانا ہے لگا لو مگر ہم پشتون وطن پر ڈالری جنگیں ہونے نہیں دینگے۔
دریں اثنا پشتون قومی جرگہ کے ایکس میں ایک بیان جاری کیا گیا ہے کہ تیرا میں فوجی ڈرون حملے میں 12 بچے اور 13 بالغ زخمی ہوئے ہیں، جبکہ خیبر سیکورٹی فورسز کا کہنا ہے کہ انہوں نے ٹی ٹی پی کے افراد کو زخمی کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ یہ تصاویر مسلح طالبان کی نہیں بلکہ بچوں کی ہیں، اور یہ بچے بھی اپنے گھروں میں زخمی ہوئے ہیں۔ اس کا مطلب ہے کہ بمباری گھروں اور سول مقامات پر کی گئی ہے۔ مشر منظور پشتین اور دیگر پشتون رہنما اس کھیل کو سمجھتے ہیں، اسی لئے انہوں نے دونوں فریقوں سے کہا کہ آپ کی جعلی جنگ میں پشتون مارے جا رہے ہیں، لہٰذا دونوں فریق ہماری زمین سے نکل جائیں تاکہ یہاں امن ہو۔