ایک دفعہ پھر پاکستان کی خفیہ ایجنسیوں، سندھ پولیس، اور پاکستان پیپلز پارٹی کی صوبائی حکومت نے تشدد کا سہارا لیتے ہوئے جبری گمشدگیوں کے خلاف ایک پرامن احتجاج کو دبانے کے لیے کراچی سے بلوچ یکجہتی کمیٹی کے ڈپٹی آرگنائزر لالہ وہاب بلوچ و دیگر ساتھیوں کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔
بلوچ یکجہتی کمیٹی کے رہنماء کا کہنا تھا آزادی اظہار پر اس طرح کے کریک ڈاؤن آمریت کی بدترین شکل کی نمائندگی کرتی ہے۔
ماہ رنگ بلوچ کے مطابق حالیہ ہفتوں میں درجنوں بلوچ بالخصوص نوجوان طلباء کو بلوچستان سمیت کراچی سے جبری طور پر لاپتہ کردیا گیا ہے جبکہ ان جبری گمشدگیوں اور بلوچستان میں جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے خلاف آواز اٹھانے والی آوازوں تشدد سے خاموش کیا جارہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا انسانی حقوق کی تنظیموں کو شہری آزادیوں پر اس جابرانہ حملے کو نظر انداز نہیں کرنا چاہیے۔