بی این پی سینیٹرز کا گمشدگی کی تردید، ترامیم کے حق میں ووٹ دینگے

231

آئینی ترامیم کو پاس کرانے کے لئے سینیٹ کا اجلاس جاری، بی این پی مینگل کے لاپتہ سینیٹرز میدان میں آگئے۔

تفصیلات کے مطابق پارلیمنٹ ہاؤس میں سیںٹ اجلاس کے دؤران بلوچستان نیشنل پارٹی کی جانب سے لاپتہ قرار دیئے جانے والے دو سینیٹرز اجلاس میں شریک میڈیا سے گفتگو میں اپنی گمشدگی کے افواہوں کی تردید کردی۔

بی این مینگل نے گذشتہ روز حکومتی اداروں پر اپنے دو سینیٹرز قاسم رونجھو اور خاتون سینیٹر نسیمہ احسان کی اغواء اور ان سے آئینی ترمیم کے بل پر زبردستی ووٹ لینے کا الزام عائد کیا تھا۔

بلوچستان نیشنل پارٹی نے گذشتہ روز سینٹرز اغواء کے خلاف بلوچستان بھر میں احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے دھرنا دے دیا تھا جبکہ پارٹی کے سربراہ اختر مینگل بھی بیرون ملک سے واپس آگئے تھیں۔

سینٹ اجلاس میں پہنچنے والے بی این پی کے سینیٹر قاسم رونجھو نے میڈیا نمائندوں بتاتے ہوئے دعویٰ کیا کہ وہ ابھی اپنے گھر سے آرہے ہیں، جبکہ سینٹر نسیمہ احسان نے بھی اپنے اغواء ہونے کی تردید کرتے ہوئے آئینی ترامیم کے حق میں ووٹ دینے کا اعلان کردیا ہے۔

واضح رہے کہ بلوچستان نیشنل پارٹی نے آئین ترامیم کے حق ووٹ دینے سے انکار کردیا تھا، جبکہ بی این پی کے سربراہ اخترمینگل نے کہا تھا کہ وہ انکے پارٹی سینٹر کو اغواء کرکے زبردستی آئینی ترامیم کے حق میں ووٹ دینے کے لئے دباؤ ڈالا جارہا ہے۔

پاکستانی پارلیمنٹ میں سینٹ کا اجلاس جاری ہے، جبکہ حکومت نے کامیابی سے آئینی ترامیم پاس کرانے کا اعلان کردیا ہے۔