پنجگور: انتظامیہ کی یقین دہانی کے بعد دھرنا ختم

102

پنجگور سے جبری گمشدگی کے شکار بننے والے دونوں بھائیوں کی بازیابی کے لئے جاری دھرنے کو انتظامیہ کی جانب سے یقین دہانی کے بعد ختم کردیا گیا۔

گذشتہ ضلع انتظامیہ کے ساتھ مذاکرات اور تیس گھنٹوں کے اندر بھائیوں کی بازیابی کی یقین دہانی کے بعد لواحقین دھرنے کو ختم کردیا ہے۔

خیال رہے کہ پچھلے چار دنوں سے لواحقین ڈی سی آفس کے سامنے دھرنا دیئے ہوئے تھے۔ گذشتہ روز نوجوانوں کی عدم بازیابی کے خلاف احتجاجی ریلی نکالی گئی، ریلی میں خواتین و بچوں سمیت عوام نے بڑی تعداد میں شرکت جبری گمشدگیوں کیخلاف اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا۔

جبکہ انکے ہمراہ دیگر لاپتہ افراد کے لواحقین، علاقہ مکین اور سیاسی سماجی تنظیموں کے ارکان بھی اس دھرنے میں شریک تھے۔

لواحقین کی جانب سے دونوں بھائیوں کی جبری گمشدگی کے خلاف اس سے قبل دھرنا دے کر سی پیک روڈ کو ہر طرح کی آمد رفت کے لئے بند کردیا گیا تھا۔

بعدازاں شرکاء اور حکام کے درمیان مذاکرات کے بعد دھرنا موخر کیا گیا، حکام نے مذاکرات کے دوران کہا تھا کہ چوبیس گھنٹے کے دوران دونوں بھائیوں کی بازیابی کو یقینی بنایا جائے گا تاہم دونوں بھائی بازیاب نہ ہوسکے جس کے بعد لواحقین نے ایک بار پھر دھرنے دینا کا اعلان کیا۔