دکی: کانکوں کے قتل کے خلاف بڑے پیمانے پر احتجاج

183

واقعہ کے خلاف شہری اور اسکول کے طلباء سڑکوں پر نکل آئے، انصاف کا مطالبہ

گذشتہ شب دکی میں نامعلوم افراد کی جانب سے کوئلہ کانوں پر حملہ اور بیس کے قریب کانکوں کے قتل کے خلاف شہری سراپا احتجاج ہیں، مظاہرین لاشوں کے ہمراہ دکی ایف سی کینٹ کے سامنے دھرنا دیئے ہوئے ہیں۔

مزدوروں کے قتل کے واقعہ میں شہر میں سوگ کا سماء ہے آج صبح مختلف اسکولوں کے بچوں نے شہر میں ریلی نکالی اور واقعہ کے خلاف مظاہرہ کیا۔

واضح رہے کہ رات گئیے دکی میں نامعلوم مسلح افراد نے مختلف کوئلہ کانوں کو حملوں میں نشانہ بنایا جہاں ابتک 21 کے قریب کانکوں کی ہلاکت اور متعدد کی زخمی ہونے کے اطلاعات ہیں جبکہ زخمیوں میں کئی کی حالت تشویشناک ہے۔

واقعہ میں قتل ہونے والے کانکن زیادہ تر مقامی ہیں جبکہ چند کا تعلق ہمسایہ ملک افغانستان سے ہیں۔

واقعہ کے خلاف اہل علاقہ نے لاشوں کے ہمراہ ایف سی کینٹ کے سامنے رکھ کر دھرنا دے دیا جبکہ اس دوران مظاہرین نے حکومت اور سیکورٹی اداروں کے خلاف شدید نعرہ بازی بھی کی ہے۔

مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ سیکورٹی کے نام پر ایف سی کی جانب سے کروڑوں روپے کوئلہ کانوں سے بٹورے جاتے ہیں رات گئے مسلح افراد مزدوروں کو قتل کرتے رہیں جبکہ ایک کلومیٹر کی دوری کے فاصلے پر موجود سیکورٹی حکام نے کوئی کاروائی عمل میں نہیں لائی۔

دکی اہل علاقہ نے اعلان کیا ہے کہ جب تک حکومتی اور ایف سی حکام ان سے ملکر انھیں یقین دہانی نہیں کراتی وہ ایف سی کینٹ کے سامنے لاشیں رکھ کر اپنا احتجاج جاری رکھینگے۔