پاکستان میں چینی شہریوں کی نقل و حرکت محدود بنانے کا فیصلہ

408

پاکستان شنگھائی کوآپریشن آرگنائزیشن کے اجلاس کے دوران چینی شہریوں کی نقل و حرکت کو انتہائی محدود بنا دے گا کیونکہ بلوچ عسکریت پسند گروپوں کی جانب سے انہیں نشانہ بنائے جانے کے خطرات کافی بڑھ چکے ہیں۔

یہ فیصلہ گزشتہ اتوار کو پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی کے بین الاقوامی ہوائی اڈے کے قریب ایک بم دھماکے میں دو چینی انجینئروں کی ہلاکت کے چند روز بعد سامنے آیا ہے۔

پاکستان میں شنگھائی تعاون کی تنظیم کا سربراہی اجلاس 15 اور 16 اکتوبر کو اسلام آباد میں ہو گا۔ اس علاقائی تنظیم میں چین، بھارت، ایران اور روس سمیت نو ممالک شامل ہیں۔ توقع کی جا رہی ہے کہ چینی وزیر اعظم لی چیانگ اس اجلاس کے آغاز سے پہلے ہی اسلام آباد پہنچ جائیں گے۔

پاکستانی سکیورٹی ایجنسیوں کے متعدد ذرائع نے نیوز ایجنسی روئٹرز کو بتایا، ”متعلقہ اتھارٹی کی طرف سے احکامات موصول ہوئے ہیں کہ ایس سی او سمٹ اور مختلف وفود کے دورے کے سلسلے میں چینی شہریوں کی 14 سے 17 اکتوبر تک انٹرا سٹی/ انٹر سٹی اور ہوائی اڈوں وغیرہ سمیت ہر قسم کی نقل و حرکت پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔‘‘

تین اعلیٰ سکیورٹی اہلکاروں نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ چینی حکام کو بھی ان احکامات سے آگاہ کر دیا گیا ہے۔ ایک اعلیٰ سکیورٹی عہدیدار کا اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر اپنے ادارے کو موصول ہونے والے حکم نامے کے بارے میں بتایا، جس میں لکھا گیا ہے، ”تمام متعلقہ افراد اس بات کو یقینی بنائیں کہ چینی شہریوں تک یہ پیغام پہنچا دیا جائے تاکہ وہ اس تناظر میں اپنے شیڈول ایڈجسٹ کر سکیں۔ اس مدت کے دوران کوئی بھی خلاف ورزی قبول نہیں کی جائے گی۔‘‘

اسلام آباد میں چینی سفارت خانے اور پاکستان کی وزارت داخلہ نے فی الحال اس حوالے سے کوئی تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا ہے۔

دوسری جانب بیجنگ حکومت نے اسلام آباد سے مزید سخت حفاظتی اقدامات کا مطالبہ کیا ہے تاکہ پاکستان میں کام کرنے والے چینی شہریوں کی حفاظت کو یقینی بنایا جا سکے۔

واضح رہے کہ بلوچ لبریشن آرمی دو ہزار اٹھارہ سے مسلسل چین کے معاشی اور عسکری مفادات کو نشانہ بنا رہا ہے اور کراچی میں انتہائی حساس مقام پر سخت سیکورٹی حصار میں چین کے انجنئیرز پر بی ایل اے فدائین یونٹ مجید بریگیڈ اور انٹیلجنس ونگ زراب کے کامیاب حملے سے واضح ہوتا ہے کہ تنظیم پورے پاکستان میں کسی بھی مقام پر چین کے مفادات اور منصوبوں پر حملے کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔