لاہور سے فورسز نے دو بلوچ طالب علموں کو جبری طور پر لاپتہ کر دیا ۔ بی وائی سی

59

بلوچ یکجہتی کمیٹی نوشکی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ نوشکی سے تعلق رکھنے والے طالب علم شمریز بلوچ ولد ماسٹر فرید بلوچ سپیریئر یونیورسٹی میں قانون (Law)کے چوتھے سیمسٹر کے طالب علم ہیں، جبکہ دیدگ بلوچ ولد یونس بلوچ یونیورسٹی آف لاہور میں بی ایس اکنامکس کے تیسرے سیمسٹر کے طالب علم ہیں۔انہیں گزشتہ شب تقریباً ایک بجے ان کی رہائش گاہوں سے جبری طور پر لاپتہ کیا گیا۔

بیان میں کہاکہ ریاستی ادارے بلوچ طلباء کے لیے تعلیمی دروازے مزید بند کررہے ہیں۔ طلباء کو جسمانی تشدد کے ساتھ ساتھ ذہنی اور نفسیاتی اذیت کا بھی سامنا ہے۔ نسلی تعصب کی بنیاد پر آئے دن بلوچ طلباء کی رہائش گاہوں پر بلاوجہ چھاپے مارے جا رہے ہیں اور یہ سلسلہ تیزی سے جاری ہے۔

آخر میں کہاکہ بلوچ یکجہتی کمیٹی اس غیر قانونی عمل کی شدید الفاظ میں مذمت کرتی ہے اور پُرامن جدوجہد کا حق رکھتی ہے۔