ماہ رنگ بلوچ پر سفری پابندی انسانی حقوق تنظیموں کی مذمت

45

انسانی حقوق کی تنظیموں نے پاکستانی حکام کی جانب سے بلوچ کارکن کو ٹائم میگزین ایوارڈ تقریب میں شرکت سے روکنے کی مذمت کی ہے-

گزشتہ رات پاکستانی حکام نے بلوچ یکجہتی کمیٹی کے آرگنائزر اور بلوچ سیاسی کارکن ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ کو ٹائمز میگزین ایوارڈ کی تقریب میں شرکت کے لیے امریکہ سے روک دیا گیا جہاں انھیں میگزین کی جانب مدعو کیا گیا تھا۔

اس دؤران ماہ رنگ بلوچ کو کراچی ایئرپورٹ پر ایف آئی اے حکام نے پانچ گھنٹے تک روکے رکھا اور انکا پاسپورٹ ضبط کر لیا گیا۔

اس حوالے سے ماہ رنگ بلوچ کا کہنا تھا انہیں ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں نہ ڈالے جانے یا کوئی وضاحت فراہم نہ کرنے کے باوجود سفر کرنے سے روک دیا گیا ہے اور انھیں حراساں کیا گیا ہے۔

دوسری جانب پاکستانی و عالمی انسانی حقوق کے اداروں نے اس واقعہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے حکام سے ماہ رنگ بلوچ کا پاسپورٹ اور دیگر اشیاء واپس کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان نے ایف آئی اے حکام کے ان اقدامات کی مذمت کرتے ہوئے کہا، انسانی حقوق کے کارکنان کے خلاف ایسے اقدامات نا قابل قبول ہیں اور اسے سفر کرنے سے روکنا اس کے آزادی اظہار اور نقل و حرکت کے حق کی صریح خلاف ورزی ہے۔

انہوں نے کہا ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ جبری گمشدگیوں اور ماورائے عدالت قتل کے خلاف اپنی سیاسی جہدو جہد کے لئے پہچانے جاتے ہیں، اور اسی وجہ سے انھیں انہیں بین الاقوامی سطح پر پذیرائی ملی۔تنظیم نے اس بات پر زور دیا کہ حکام ماہ رنگ بلوچ کو آزادانہ اور محفوظ طریقے سے سفر کرنے کی اجازت دے۔

انسانی حقوق کے کارکنان کے تحفظ کے متعلق اقوام متحدہ کی خصوصی نمائندے میری لالر نے اس واقعے پر اپنی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ کل پاکستانی سیکورٹی اداروں کی جانب سے مہرنگ بلوچ کو امریکہ جانے کی اجازت نہ ملنے اور اس کے بعد ہراساں کیے جانے، دھمکیاں دینے اور بدسلوکی کی اطلاع پر بہت تشویش ہے۔

یورپی ملک آئرلینڈ کے شہر ڈبلن میں قائم ایک اور انسانی حقوق کی تنظیم فرنٹ لائن ڈیفنڈرز نے بھی اس واقعے کی مذمت کی ہے۔

انہوں نے کہا، ہم ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ کے ساتھ ہونے والے سلوک کی شدید مذمت کرتے ہیں اور پاکستانی حکام سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ان کے حقوق بشمول پاکستان میں نقل و حرکت کی آزادی اور تحفظ کا حق یقینی بنائیں۔