بلوچ ریپبلکن آرمی کے ترجمان سرباز بلوچ نے میڈیا کو جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ آج صبح بلوچستان کے ضلع ڈیرہ بگٹی کی تحصیل سوئی کے علاقوں رئیس توخ اور لنجو میں عام آبادیوں کے خلاف آپریشن میں مصروف پاکستانی فوج پر تین مختلف مقامات پر حملے کیے گئے، جن میں مجموعی طور پر بارہ اہلکار ہلاک اور پندرہ سے زائد زخمی ہوئے۔
سرباز بلوچ کا کہنا تھا کہ پہلا حملہ رئیس توخ کے علاقے میں گھات لگا کر بھاری ہتھیاروں سے کیا گیا، جہاں پاکستانی فوج کے اہلکار آبادیوں پر جارحیت میں مصروف تھے، اس حملے میں چار اہلکار موقع پر ہلاک اور آٹھ زخمی ہوئے۔
دوسرے حملے میں پاکستانی فوج کے اہلکاروں کے قافلے کو اس وقت گھات لگا کر راکٹوں اور خودکار ہتھیاروں سے نشانہ بنایا گیا جب وہ عام آبادیوں پر یلغار کی صورت میں داخل ہونے کی کوشش کر رہے تھے، جس کے نتیجے میں پاکستانی فوج کی ایک بکتر بند گاڑی مکمل طور پر تباہ ہوگئی جبکہ پانچ اہلکار ہلاک اور چھ زخمی ہوگئے۔
سرباز بلوچ کا کہنا تھا کہ تیسرے حملے میں شاخ نمبر چار پر فورسز کے اہلکاروں کو بھاری ہتھیاروں سے اس وقت نشانہ بنایا گیا جب وہ اپنے ساتھیوں کی مدد کے لیے پہنچ رہے تھے۔ اس حملے میں تین اہلکار ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے زخمیوں میں ایک کیپٹن بھی شامل ہے جس کی شناخت میجر حمزہ کے نام سے ہوئی ہے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستانی فوج کے دو جدید سرویلنس ڈرون بھی مار گرائے گئے ہیں، جو جنگ کے دوران بلوچ مزاحمت کاروں کی نگرانی کر رہے تھے۔
سرباز بلوچ نے مزید کہا کہ مذکورہ علاقوں میں مزید فوجی دستے پہنچ رہے ہیں، جن سے نمٹنے کے لیے جنگی حکمت عملی تیار ہے۔ نہتے لوگوں پر ظلم کرنے والے جابر ریاستی کارندوں کو بھرپور سبق سکھایا جائے گا۔