کراچی فدائی حملے کے الزام میں خاتون سمیت متعدد افراد کو حراست میں لے لیا گیا

328

کراچی پولیس نے ایئرپورٹ کے قریب کل چینی شہریوں پر ہونے والے فدائی حملے کے الزام میں خاتون سمیت متعدد افراد کو حراست میں لینے کا دعویٰ کیا ہے ۔

پولیس اور دیگر فورسز کے مطابق کراچی میں جناح ٹرمینل کے قریب دھماکے کی تحقیقات جاری ہیں، جہاں ایک خاتون سمیت متعدد افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔

تحقیقاتی ذرائع کا کہنا ہے کہ جیو فینسنگ میں چھ سے آٹھ نمبرز مشکوک قرار پائے ہیں۔ مشکوک نمبروں کے تمام کوائف چیک کیے جا رہے ہیں، حملہ آور کو قریبی عمارت سے سپورٹ مل رہی تھی۔

تحقیقاتی ذرائع کا کہنا ہے کہ چینی انجینئرز کے بارے میں جنہیں معلومات تھیں انہیں بھی شامل تفتیش کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ کراچی ایئرپورٹ سگنل کے قریب کل ایک حملے میں تین چینی ہلاک جبکہ اس واقعے میں 17 افراد زخمی بھی ہوئے۔

تفتیشی اداروں نے دعویٰ کیا ہے کہ ک چینی باشندوں پر خود کش حملے میں استعمال ہونے والی گاڑی کی معلومات حاصل کرلیں۔ چیسس نمبر سے گاڑی کے مالک کا نادرا ریکارڈ بھی حاصل کرلیا گیا جبکہ حملہ آور کے زیر استعمال موبائل فونز سمز کا ڈیٹا بھی جمع کیا جارہا ہے۔

یاد رہے کہ کل کراچی میں چینی شہریوں پر ہونے والا حملہ کی ذمہ داری بلوچ لبریشن آرمی نے قبول کرتے ہوئے کہا ہے کہ تنظیم کی ایلیٹ فدائی یونٹ، مجید برگیڈ نے گذشتہ شب کراچی میں جناح ائیرپورٹ سے نکلنے والی چینی انجنیئروں وسرمایہ کاروں کے ایک اعلیٰ سطحی قافلے کو فدائی حملے میں نشانہ بناکر پانچ سے زائد چینی انجینئر و سرمایہ کار ہلاک اور بارہ سے زائد زخمی کردیئے، جبکہ انکی حفاظت پر مامور کم از کم پندرہ پاکستانی فوجی اہلکار ہلاک اور متعدد زخمی کیئے گئے، جن میں پاکستانی فوج اور خفیہ اداروں کے چار سے زائد اعلیٰ سطحی افسران شامل ہیں۔ دھماکے کے نتیجے میں قافلے میں شامل 15 گاڑیاں تباہ ہوگئیں۔ بی ایل اے کی محتاط حکمت عملی کی وجہ سے، گنجان آباد علاقہ ہونے کے باوجود دھماکے میں عام شہری کسی جانی نقصان سے محفوظ رہے۔ جبکہ بزدل دشمن ہمیشہ کی طرح اس کامیاب حملے کو چھپانے کیلئے اسے آئل ٹینکر حادثہ قرار دینے کی حتی الوسع کوشش کرتا رہا، تاہم اسے ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔ یہ بی ایل اے کے ان دعووں کی تصدیق ہے کہ بلوچستان میں اپنے فوج کے گرتے مورال اور ناکامیوں کو دیکھتے، دشمن فوج پاکستان مسلسل اپنے نقصانات کو چھپانے کی کوشش کررہا ہے۔ یہ کاروائی بی ایل اے، مجید برگیڈ کے فدائی سنگت فدائی شاہ فہد عرف آفتاب نے سرانجام دیا۔