ریاست اپنے قانون اور اداروں کو بلوچوں کی حقیقی سیاسی آواز کو دبانے کے لیے استعمال کر رہی ہے۔ بی وائی سی

110

بلوچ یکجہتی کمیٹی نے ایک جاری بیان میں کہا ہے کہ حال ہی میں بلوچستان چیریٹیز رجسٹریشن اینڈ ریگولیشن اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل نے تنظیم کو ایک نوٹس جاری کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ یہ ایک غیر قانونی تنظیم ہے جس نے عوام سے غیر قانونی فنڈز اکٹھے کیے ہیں۔

انہوں نے کہا ہے کہ بلوچستان میں سنگین انسانی بحران اور ہونے والی نسل کشی کے باوجود، اتھارٹی ایک قومی مقصد بلوچ راجی مچی کے لیے تنظیم کے فنڈ ریزنگ کو ایک مجرمانہ جرم قرار دے رہی ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ ریاست اور اس کے ادارے مایوسی کے عالم میں بلوچ نسل کشی کے خلاف تنظیم کی پرامن مزاحمتی تحریک کا مقابلہ کرنے کے لیے ہر ممکن جواز تلاش کر رہے ہیں۔ ایک طرف ریاستی فورسز بلوچوں کے قانون، بنیادی حقوق کی دھجیاں اڑا رہی ہیں اور انہیں زندگی کے حق سے محروم کر رہی ہیں تو دوسری طرف ریاست اپنے قانون اور اداروں کو بلوچوں کی حقیقی سیاسی آواز کو دبانے کے لیے استعمال کر رہی ہے۔ اور بلوچستان میں سیاسی کارکنوں اور پرامن سرگرمی کے لیے کوئی جگہ نہیں چھوڑ رہے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ ماضی میں ڈی جی آئی ایس پی آر نے دعویٰ کیا کہ بی وائی سی ایک مافیا ہے۔ حکومت تنظیم کو پریشر گروپ اور دہشت گردوں کے سہولت کار کے طور پر ظاہر کرتی ہے۔ ڈی جی چیریٹیز اتھارٹی نے تنظیم کو غیر قانونی فنڈز اکٹھا کرنے والی غیر قانونی این جی او قرار دیا ہے۔ اور وزارت داخلہ نے تنظیم کے ممبران کو انسداد دہشت گردی ایکٹ کے فورتھ شیڈول میں ڈال دیا ہے۔ یہ سب بلوچستان میں پرامن شہری، سیاسی اور انسانی حقوق کی سرگرمیوں کو روکنے کے لیے ایک منظم پالیسی ہے۔

انہوں نے کہاکہ بلوچ قوم بی وائی سی کے ساتھ ساتھ ریاست اور اس کے اداروں کی حقیقت سے آگاہ ہے۔
بلوچ یکجہتی کمیٹی ایک شہری اور انسانی حقوق کی تنظیم ہے جو بلوچ قوم کی حقیقی شکایات کی نمائندگی کرتی ہے اور بلوچ عوام کی طرف سے بااختیار ہے۔تنظیم کی سرگرمی عدم تشدد، عالمی جمہوری اصولوں اور بین الاقوامی انسانی حقوق کے قانون کے مطابق ہے۔ بلوچ قوم، دیگر مظلوم اقوام، عالمی برادری اور دنیا بھر کی انسانی حقوق کی تنظیمیں بی وائی سی کو ایک جائز پلیٹ فارم تسلیم کرتی ہیں۔

انہوں نے کہاکہ دوسری صورت میں اسے پرتشدد ظاہر کرنا صرف ریاستی پروپیگنڈا ہے۔ ریاست عوامی حمایت سے مضبوط پرامن سیاسی کارکنوں اور تنظیموں کے خلاف اس طرح کے استعماری ہتھکنڈوں سے باز نہیں آسکتی۔

انہوں کہاکہ تاہم تنظیم بلوچ قوم کی خدمت جاری رکھے گی اور بلوچ نسل کشی کے خلاف ہر قیمت پر مزاحمت کرے گی۔