جبری گمشدگی کا نشانہ بنے والے نوجوانوں کی بازیابی کے لئے دھرنا گذشتہ چار روز سے جاری ہے۔
گذشتہ دنوں بلوچستان کے ضلع پنجگور کے علاقے چتکان سے پاکستانی فورسز کے ہاتھوں حراست بعد جبری گمشدگی کا نشانہ بننے والے دو بھائیوں کی عدم بازیابی کے خلاف لواحقین اور اہل خانہ کی جانب احتجاجی ریلی اور مظاہرہ کیا گیا۔
لواحقین نے جاوید چوک ریلی نکالی اور ڈپٹی کمشنر پنجگور کے دفتر کے سامنے پہنچ کر دھرنا دے دیا ہے-
مظاہرین نے اس موقع پر پنجگور سے پاکستانی فورسز کے ہاتھوں گرفتاری بعد ازاں جبری گمشدگی کا نشانہ بننے والے دو بھائیوں صابر نور اور عابد نور کی بازیابی کا مطالبہ کررہے ہیں جنھیں گذشتہ ماہ ستمبر کے آخر میں پنجگور سے جبری لاپتہ کیا گیا تھا۔
دونوں نوجوانوں کی بازیابی کی بازیابی کے لئے انکے اہلخانہ گذشتہ چار روز سے دھرنا دیئے ہوئے ہیں جبکہ اس موقع پر پنجگور کے سیاسی تنظیموں کے ہمراہ طلباء اور خواتین کی بڑی تعداد دھرنے میں موجود ہیں۔
پنجگور اس سے قبل اہلخانہ کا احتجاج سی پیک روٹ پر جاری رہا جہاں آج اس دھرنے کو ڈپٹی کمشنر کے دفتر کے سامنے منتقل کردیا گیا ہے۔
لواحقین نے اس موقع پر مطالبہ کیا ہے کہ انکے لاپتہ پیاروں کو فوری طور پر منظرعام پر لایا جائے بصورت دیگر وہ اپنا احتجاج جاری رکھینگے اور مزید احتجاج کرینگے۔