بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے کہا ہے کہ دو روز قبل ہمارے سرمچاروں نے تنظیم کی انٹلیجنس ٹیم کی معلومات کی بنیاد پر کاروائی کرتے ہوئے آواران کے علاقے جھل جھاؤ سے قابض پاکستانی فوج کے آلہ کار احمد بخش عرف کچّو ولد کریم بخش کو حراست میں لے لیا۔ریاستی ایجنٹ کچّو گزشتہ ایک سال سے زائد قابض پاکستانی فوج کے لیے مخبری کا کام سر انجام دے رہا تھا۔
انہوں نے کہاکہ دوران تفتیش مزکورہ شخص نے خود اعتراف کیا کہ وہ جھل جھاؤ کے علاقے میں پاکستانی فورسز کے لیے مخبری کا کام سر انجام دے رہا تھا اور 9 اگست 2024 کو ساتھی سرمچار شہید سیکنڈ لیفٹیننٹ شمبین عرف شہیک بلوچ کی شہادت میں براہ راست ملوث تھا۔
ترجمان نے کہاکہ احمد بخش عرف کچّو نے دوران تفتیش وہ تمام کِرداروں کے نام دیا تھا جو شہید لیفٹیننٹ شہیک بلوچ کی شہادت میں ملوث تھیں اور جھاؤ و گردونواح میں پاکستانی فوج کے لیے مخبری و آلہ کار کے طور پر کام کر رہے ہیں اور مزکورہ مخبر کی اعترافی بیان ویڈیو فوٹیج کی شکل میں پارٹی کے ہاں محفوظ ہیں بوقت ضروت قوم کے سامنے شائع کیا جائیں گے۔
انہوں نے کہاکہ ریاستی آلہ کار احمد بخش پنام کچّو کی اپنے ساتھیوں کی نام کی نشاندہی اور تنظیم کی انٹلیجنس ٹیم کی معلومات کی بنیاد پر شہید لیفٹیننٹ شہیک بلوچ کی شہادت میں ملوث ریاستی ڈیتھ اسکواڈ کے تمام اہلکاروں کو جلد از جلد ہی انہیں ان کے منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔
میجر گہرام بلوچ نے کہاکہ ریاستی ایجنٹ احمد بخش عرف کچّو کو گذشتہ روز آواران کے علاقے جھل جھاؤ میں بی ایل یف کے سرمچاروں نے فائرنگ کرکے منطقی انجام تک پہنچایا۔
آخر میں کہاکہ بی ایل ایف ریاستی ایجنٹ احمد بخش عرف کچّو کی ہلاکت کی زمہ داری قبول کرتی ہے۔