بلوچستان کے ساحلی شہر گوادر سے 7 مئی 2024 کو پاکستانی خفیہ اداروں نے سرعام لوگوں کے سامنے سے مسلم ولد محمد رحیم سکنہ دشت شولی کو جبری گمشدگی کا نشانہ بنایا جس کے بعد سے اس کے بارے میں معلوم نہیں کہاں کس حال میں ہیں۔ اہلخانہ
لواحقین کا کہنا کہ مسلم کے حوالے سے ہم نے علاقے کے معتبروں سے بات کی ہے انہوں نے ہمیں اس وقت حوصلہ دی ہے مگر چار مہینے اور بیس دن گذرنے کے بعد ہمیں ابتک کچھ نہیں بتایا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس سے پہلے بھی مسلم کو 2018 کو جون کے مہینے میں پاکستانی فورسز نے حراست میں لے کر دوران حراست شدید تشدد کا نشانہ بناکر نیم زندہ حالت میں اسے اسپتال منتقل کیا گیا تھا جہاں سے ہم اپنے خرچے پہ ان کو کراچی لے گئے جہاں ڈاکٹروں نے کہا تھا کہ اس کے گردے خراب ہیں بہت زیادہ علاج کے بعد وہ صحت یاب ہوئے تھے۔ اب ایک بار پھر اس کو حراست میں لے کر لاپتہ کردیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ ہم مسلم کے حوالے سے شدید پریشان ہیں اس کے زندہ کو خطرہ لائق ہے، ہم انسانی حقوق کے اداروں سے اپیل کرتے ہیں کہ مسلم کی بازیابی کے لیے آواز اٹھائیں تاکہ اسکی بازیابی ممکن ہو۔