شہید لیفٹننٹ اختر بلوچ عرف علی کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ بی ایل ایف

611

بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے میڈیا کو جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ شہید لفٹیننٹ اختر بلوچ عرف علی ولد حاجی محمد سکنہ تمپ گومازی بلوچستان لبریشن فرنٹ کا سرمچار تھا جسے 28 اگست 2024 کو قابض پاکستانی فوج کے کرائے کے ایجنٹوں نے نشانہ بنا کر شہید کر دیا۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان لبریشن فرنٹ شہید لفٹیننٹ اختر عرف علی کو انکی عظیم قربانی پر انہیں خراج تحسین پیش کرتی ہے۔ شہید کے قاتلوں کی تلاش کا عمل جاری ہے جنہوں نے بھی ساتھی سرمچار اختر بلوچ کو شہید کیا ہے وہ قومی جرم کا مرتکب ہوئے ہیں تنظیم ان کی نشاندہی کرکے انہیں منطقی انجام تک پہنچائے گی۔ ایسے عناصر کسی بھی قوم میں ناسور ہیں جن کا خاتمہ قومی بقاء، آزادی اور ترقی کے لیے ضروری ہے۔

ترجمان نے کہا کہ اختر بلوچ تحریک آزادی کے بے لوث ساتھی تھے۔ آپ خلیجی ممالک میں روزگار کے سلسلے میں مقیم تھے۔ آپ نے 2009 کو وطن واپس آنے کے بعد بی ایل ایف میں شمولیت اخیتار کی اور قومی غلامی کے خلاف جہدوجہد کی، آپ نے مشکے میں جنگی تربیت حاصل کی اور مختلف محاذ پر دشمن کے خلاف لڑائیوں میں حصہ لیا اور دشمن کو شکست دی۔

انہوں نے کہا کہ آپ کی قائدانہ صلاحیتوں کی وجہ سے تنظیم نے آپ کو شہری نیٹ ورک کا کمانڈر مقرر کیا، جب کہ آپ بطور لیفٹیننٹ اپنے قومی فرائض سرانجام دے رہے تھے، آپ نے گوریلا حکمت عملی کے تحت شہری علاقوں میں مسلح سرگرمیاں انجام دیں۔ 2012 میں دشمن کی نظر میں آنے کے بعد پہاڑوں میں منتقل ہوئے آپ نے سیاھجی، مزنبند، کلبر، زامران، بلیدہ اور بالگتر میں بی ایل ایف کے جنگی کاروائیوں میں حصہ لیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ آپ 3 اگست 2016 کو ساتھی سرمچار شہید امان عرف کنر کے ہمراہ دشمن کے خلاف ایک کارروائی میں گولی لگنے سے زخمی بھی ہوئے لیکن زخموں کے باوجود آپ دشمن سے لڑتے رہے اور اپنے ساتھیوں سمیت بحفاظت وہاں سے نکلنے میں کامیاب ہوئے جبکہ اس دوران شہید امان عرف کنر نے مادر وطن کی دفاع میں جامِ شہادت نوش کیا، آپ صحت یابی کے بعد دوبارہ اپنی قومی ذمہ داریوں کو نبھانے کیلئے واپس محاز پر آئے۔

انہوں نے کہا کہ پچھلے دو سال سے آپ تنظیمی فیصلے کے تحت شہری علاقے میں روپوش تھے جہاں آپ کو پاکستانی ایجنسیوں کے کارندوں نے شہید کر دیا۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان لبریشن فرنٹ اپنے ساتھی سرمچار شہید لفٹننٹ اختر علی کو ان کی عظیم شہادت پر خراج تحسین پیش کرتی ہے اور اس عزم کا اعادہ کرتی ہے کہ شہید کے مشن کو ہر حال میں پایہ تکمیل تک پہنچا کر انکے آزاد بلوچستان کے خواب کو مکمل کرکے دشمن کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔