تربت: لاپتہ اسکول ٹیچر رفیق امان کی جبری گمشدگی کے دس سال – بچوں کی پریس کانفرنس

92

سالوں سے لاپتہ رفیق اومان کی عدم بازیابی کیخلاف انسانی حقوق کی تنظیمیں آواز اٹھائیں – بیٹیوں کا مطالبہ

تربت پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے لاپتہ اسکول ٹیچر رفیق اومان کے بیٹیوں نے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ 10 سال سے لاپتہ رفیق اومان کی عدم بازیابی کیخلاف انسانی حقوق کی تنظیمیں آواز اٹھائیں۔

رفیق اومان کے بچوں کا کہنا تھا کہ آج رفیق اومان کو لاپتہ ہوئے 10 سال مکمل ہو چکے مگر تاحال ان کی کوئی خیر خبر نہیں دی جارہے، ان کا مزید کہنا تھا کہ خدارا رفیق اومان کو بازیاب کر کے ہمیں اس طویل اذیت سے نجات دی جائے یا انھیں عدالت میں پیش کیا جائے۔

جبری لاپتہ اسکول ٹیچرز رفیق اومان کے بچوں کا کہنا تھا ہمیں یہ تک نہیں پتا کہ وہ زندہ ہے بھی کہ نہیں-

ان کا مزید کہنا تھا کہ حکومت انھیں فوری بازیاب کریں اور انسانی حقوق کی تنظیمیں ان کی بازیابی کیلئے آواز اٹھائیں، پریس کانفرنس کے دوران غم سے نڈھال لاپتہ رفیق کی چھوٹی بیٹی بیہوش ہوگئی۔

یاد رہے کہ اسکول ٹیچر رفیق اومان کو 21 ستمبر 2014 کو تربت میں اپنے سرکاری کام سے واپسی کے دوران پاکستانی فورسز و خفیہ اداروں کے اہلکاروں نے حراست میں لیکر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا تھا جس کے بعد سے وہ منظر عام پر نہیں آسکا۔

رفیق امان کے جبری گمشدگی سے لیکر ابتک انکے اہلخانہ اور بچوں کی جانب سے متعدد بار احتجاجی مظاہرے کیئے گئے ہیں تاہم دس سال گزر جانے کی باوجود رفیق امان منظر عام پر نہیں آسکا ہے۔