پاکستانی فورسز نے ایک شخص کو حراست بعد نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے۔
بلوچستان کے ساحلی شہر گوادر سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق گوادر دشت دور کنڈگ کے علاقے سے پاکستانی فورسز نے ایک نوجوان کو حراست بعد نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے، جس کے بعد سے وہ منظرعام پر نہیں آسکا ہے۔
گوادر سے پاکستانی فورسز کے ہاتھوں جبری گمشدگی کا نشانہ بننے والے شخص کی شناخت زبیر بلوچ ولد عمر کے نام سے ہوئی ہے۔
بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کے وقعات میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے رات گئے پاکستانی فورسز نے کوئٹہ سے دو بلوچ وکلاء کو حراست بعد نامعلوم مقام پر منتقل کردیا تھا جبکہ بلوچستان کے ضلع کیچ سے تین افراد کی جبری گمشدگی کی اطلاعات ہیں۔
بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کے حوالے سے متحرک تنظیمیں وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز اور بلوچ یکجہتی کمیٹی نے جبری گمشدگیوں کے وقعات میں اضافے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستانی فورسز ماروائے عدالت لوگوں کو جبری گمشدگی کا نشانہ بنا رہے ہیں اور اس میں مزید اضافہ کیا گیا ہے۔
تنظیموں نے انسانی حقوق کے اداروں اور عالمی اقوام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ واقعات کا نوٹس لیتے ہوئے جبری گمشدگیوں کی روک تھام اور لاپتہ اوفراد کی بازیابی میں اپنا کردار کریں۔