سرکاری اسکول میں اساتذہ کی کمی کیخلاف طالبات کا احتجاج، روڈ بلاک کردیا۔
تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے ضلع کیچ کے تحصیل تربت میں گرلز اسکول میں ٹیچرز کی کمی کے خلاف طالبات نے ایم 8 شاہراہ بلاک کر دیا، گورنمنٹ گرلز مڈل سکول سامی کے طالبات نے اساتذہ نہ ہونے کے وجہ سے ایم ایٹ روڈ کو بلاک کر دیا اور مطالبہ کیا کہ اسکول میں ٹیچرز کا مسئلہ حل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
واضح رہے کہ بلوچستان تعلیمی کے حوالے سے کافی پسماندہ تصور کیا جاتا ہے جہاں سرکاری اسکولوں کی عدم موجودگی اساتذہ کی کمی اور بنیادی سہولیات ایک اہم وجہ ہے، جس کے خلاف آئے روز بلوچستان کے طلباء و سیاسی تنظیمیں احتجاج ریکارڈ کراتے رہتے ہیں۔
گذشتہ دنوں محکمہ تعلیم بلوچستان نے بلوچستان میں بند اسکولوں سے متعلق رپورٹ جاری کرتے ہوئے، بتایا تھا کہ بلوچستان میں موجودہ دور حکومت میں مزید 542 اسکول بند ہوگئے۔
محکمہ تعلیم کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بند اسکولوں کو فعال کرنے کے لیے 16 ہزار اساتذہ کی ضرورت ہے۔
رپورٹ کے مطابق رواں سال مئی تک بند اسکولوں کی تعداد 3152 تھی، 2 ستمبر تک 35 اضلاع میں غیر فعال اسکولوں کی تعداد 3694 ہوگئی۔
محکمہ تعلیم کے مطابق بلوچستان میں سال 2021 تک 12 لاکھ بچے سکولوں سے باہر تھیں جو بلوچستان کا اسکول جانے والوں کا 70 فیصد سے زیادہ بنتا ہے اور 7 ہزار آسامیاں خالی تھی جبکہ اب یہ تعداد مزید بڑھ گئی اور مزید اسکولوں کی بندش اساتذہ کی کمی نے اسکول نا جانے والے بچوں کی تعداد میں اضافہ کیا ہے۔