بلوچستان کے علاقے بارکھان، کراچی، خاران اور کیچ سے پاکستانی فورسز نے چھ افراد کو حراست میں لیا ہے۔
ذرائع کے مطابق بارکھان نوجوان اتحاد کے سینئر ممبر آصف جان بلوچ کو صبح 12 بجے سے کوہلو کمانڈنٹ نے بلا کر حراست میں لیا ہے جس کے بعد سے وہ لاپتہ ہیں۔
ادھر کیچ علاقے ناصر آباد سے فورسز نے دو روز قبل ندیم بیوس کو حراست میں لیا جس کے بعد سے وہ لاپتہ ہیں۔
خاران میں آج مغرب کی نماز سے تھوڑی دیر قبل پاکستانی فورسز نے چیف چوک سے دو نوجوانوں بختیار ولد محمد غوث یلانزئی اور کامران ولد محمد غوث یلانزئی کو جبری طور پر لاپتہ کردیا۔
دونوں سگے بھائی ہیں جن کے اہل خانہ نے ریڈ زون خاران، جہاں پر خفیہ اداروں کے دفاتر واقع ہیں، پر دھرنا دے رہے ہیں ان کا مطالبہ ہے کہ ان دو نوجوانوں کو رہا کیا جائے۔
کراچی کے علاقے لیمارکیٹ آٹھ چوک سے گذشتہ رات ساڑھے نو بجے کے قریب کراچی پولیس اور پاکستانی خفیہ اداروں کے اہلکاروں نے حسنین ولد خالد سکنہ بلوچ آباد کیچ مند اور رحمان ولد اسلم سکنہ پیشین مغربی بلوچستان کو حراست میں لیکر نامعلوم مقام منتقل کردیا ہے ۔
خاندانی ذرائع کے مطابق علاقائی تھانہ میں مذکورہ طالب علموں کے بارے معلومات لینے گئے جہاں پولیس نے لاعلمی کا اظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ خفیہ ادارے اٹھا لے گئے ہونگے۔
لواحقین کا کہنا ہے کہ دونوں کے فون نمبر کچھ دیر کیلئے کھلتے اور پھر خاموش ہوجاتے ہیں۔