آواران اور کیچ حملوں میں دشمن کے تین اہلکار ہلاک ایک زخمی ہوا ہے۔ بی ایل ایف

271

بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے میڈیا کو جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ ہمارے سرمچاروں نے آواران اور کیچ میں قابض پاکستانی فوج کو دو مختلف حملوں نشانہ بناکر جانی و مالی نقصان پہنچایا ہے جبکہ سرمچاروں نے بلوچستان کے مختلف سکولوں کا دورہ کیا ہے۔

انہوں نے کہاکہ پہلے حملے میں بی ایل ایف کے اسنائپر ٹیم نے بارہ اگست کی شام چار بجے آواران کے علاقے نوندڑہ ڈل شہر میں قائم دشمن فوج کے چوکی کے باہر کھڑے اہلکار کو سنائپر سے نشانہ بناکر ہلاک کردیا۔ حملے کے بعد قابض فوج نے سرمچاروں کا تعاقب کرنے کے لئے سرویلنس ڈرون کیمرے فضا میں اڈایا سرمچاروں نے ڈرون کیمرے کو نشانہ بنانے کے لئے فائرنگ کی تو دشمن نے کیمرے کو واپس کیا اور بکتربند سے سرمچاروں کا پیچھا کرنے کی کوشش کی، سرمچاروں نے بکتر بند کو نشانہ بنایا تو بکتر بند بھی واپس کیمپ کی طرف بھاگا، لیکن بکتر بند سرمچاروں کے فائرنگ کا نشانہ بنا۔

ترجمان نے کہاکہ دوسرے حملے میں سرمچاروں نے بارہ اگست کی رات نو بجے کیچ کے علاقے بلیدہ سوراپ میں قائم دشمن فوج کے چوکی کے حفاظتی مورچے کو انتہائی قریب سے نشانہ بنایا۔ جس وقت سرمچاروں نے مورچے کو نشانہ بنایا مورچے میں تین اہلکار موجود تھے۔حملہ تقریباً آدھے گھنٹے تک شدت کے ساتھ جاری رہا، حملے میں دشمن فوج کے دو اہلکار ہلاک اور ایک زخمی ہوا، اس حملے میں سرمچاروں نے بھاری و خودکار ہتھیاروں کا استعمال کیا ہے۔

مزید کہاکہ بی ایل ایف کے سرمچاروں نے بلوچستان کے مختلف علاقوں میں اسکولوں کا دورہ کیا ہے اور اسکولوں کے طلبہ و طالبات کے علاوہ ٹیچرز اور ہیڈماسٹر حضرات سے ملاقات کی ہے اور نام نہاد چودہ اگست کے تقریبات کے باریں میں پمفلیٹ تقسیم کی ہے۔اس جدوجہد میں بلوچ عوام نے بے انتہا قربانیاں دی ہیں اور یہ قربانیوں کا بدلہ بلوچستان کی آزادی شکل میں وصول ہوگا۔

آخر میں کہاکہ بلوچستان لبریشن فرنٹ ان دونوں حملوں کی زمہ داری قبول کرتی ہے اور عزم کرتی ہے کہ دشمن فوج اور اس کے معاون کاروں کو بلوچ سرزمین کی آزادی تک نشانہ بناتے رہیں گے۔