کوئٹہ پریس کلب کے سامنے وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے بھوک ہڑتالی کیمپ کو 5537 دن ہوگئے۔ بی ایس او کے مرکزی جونیئر وائس چیئرمین نصیر بلوچ ، سیکریٹری جنرل حسیب بلوچ نے ساتھیوں سمیت کیمپ آکر اظہارِ یکجہتی کی۔
وی بی ایم پی کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ نے کہا کہ اگر کچھ ہے تو بس ایک مستقل مزاجی اور دور اندیشی وسیع النظری اور فکری بالیدگی اور کردار کی ازحد پاکیزگی وی بی ایم پہ جدید بلوچ پر امن جدوجہد کا بانی ادارہ ہے جس نے حق کے دریافت کی خاطر سامراجی نظام کے خلاف بلوچوں کی بازیابی بلوچ قوم کا یہ حق پرست ادارہ اس تاریک رات کے سینے کو چاک کرکے آگ شب گزیدہ انسانوں کے لیے صبح روشن کی نوید لانے میں کامیاب ہو جائے گی کیونکہ میں ادراکی بنیادوں پر محسوس کرتا ہوں کہ حق نے بطورِ کردار وی بی ایم پی ہی کو بطورِ مرکزی کردار اپنے اظہار کیلئے منتخب کرلیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آپ چاہے حق کا ساتھ دیں یا حق ہی کا گلہ گھوٹنے کی کوشش کریں یا اس کی کمزور جسم کو گلیوں سے چھلنی کرکے انکی مسخ شدہ لاش ویرانوں اور شہر کے بارونق شاہراہوں پہ پھینکتے رہیں، چادر و چار دیواریوں کا تقدس پامال کر یا ہر حد اور سرحد عبور کرکے انکی زمین اور وسائل کو لاپتہ کرکے قوموں کی نسل کشی کریں چھاونیاں چوکیاں اور ناکے قائم کریں روشنیوں کو گُل کریں یا کتابوں کو مقفل کردیں میرے لیئے امید یہ ٹمٹماتی کرن کافی ہے کہ جیت ہمیشہ حق کی ہوگی تو کیا ہمیں حق کا ہی ساتھ نہیں دینا چاہیے جس کے مقدر میں فطری طور پر جیت لکھ دی گئی ہے۔