پیٹرول کی سپلائی متاثر ہونے سے متعدد پیٹرول پمپس بند ہوگئے ہیں-
بلوچستان کے مختلف اضلاع میں 27 جولائی سے جاری احتجاج کے باعث پاکستانی فورسز کی جانب سے شاہراہوں کو بند کرنے کے باعث کوئٹہ کو پیٹرول کی سپلائی متاثر ہوکر رہ گئی ہے-
پیٹرول کی سپلائی بندش کے باعث شہر کے اکثر پیٹرول پمپ بند ہوکر رہ گئے ہیں، گذشتہ ایک ہفتے کے دوران ایرانی پیٹرول کی قیمت 195 روپے فی لیٹر سے تجاوز کرتے ہوئے 270 روپے فی لیٹر تک جا پہنچی۔
پاکستانی سیکورٹی فورسز کی جانب سے گوادر راجی مچی میں شرکت کے لئے جانے والے قافلوں کو روکنے لئے بلوچستان کے دیگر علاقوں سے کوئٹہ جانے والے مرکزی شاہراہوں کو رکاوٹیں کھڑی کرکے بلاک کردیا گیا تھا-
شہریوں نے مطالبہ کیا ہے کہ حکام کوئٹہ میں پیٹرول کی کمی اور بندش کا نوٹس لیتے ہوئے اسے حل کریں-
واضح رہے کہ پاکستانی فورسز کی جانب سے ناکہ بندی اور شہروں کی بندش کے باعث مکران کے مختلف علاقوں بلخصوص گوادر میں بھی رہائشی شدید مشکلات کا شکار ہیں اطلاعات کے مطابق کراچی سے بلوچستان میں داخل ہونے والے خوراک و دیگر اشیاء لے جانے والی ٹرکوں کو اوتھل کے مقام پر پاکستانی فورسز نے روک رکھا ہے-
بلوچ یکجہتی کمیٹی نے حکومت سے مذاکرات میں شہروں کی کرفیو ختم کرنے سمیت سڑکوں کو کھولنے کا مطالبہ شامل کیا ہے تاہم فورسز کی جانب سے تاحال متعدد مقامات پر روکاوٹیں اور بندشیں جاری ہیں۔