گوادر، نوشکی سمیت بلوچستان کے مختلف شہروں میں مظاہرے اور دھرنا ساتویں روز جاری

136

بلوچ راجی مچی کے خلاف ریاستی کریک ڈاؤن کے خلاف گوادر پدی زِر میں دھرنا جاری، جبکہ مختلف شہروں میں احتجاجی مظاہرے کیئے جارہے ہیں۔

اس حوالے سے بلوچ یکجہتی کمیٹی کا کہنا تھا کہ ایک جانب حکومت مذاکرات کا ڈھونگ رچا رہی تو دوسری جانب بلوچستان بھر میں پرامن مظاہرین کے خلاف کریک ڈاؤن میں تیزی کا رجحان بڑ رہا ہے، جس کے نتیجے میں بلوچستان میں دھرنا اور احتجاج میں شریک مظاہرین اور بلوچ یکجہتی کمیٹی کے رہنماؤں اور کارکنان پر ریاستی اداروں اور حکومت کی جانب سے کریک ڈاؤن سےمتعدد افراد جانبحق اور زخمیوں اور درجنوں افراد کو گرفتار کیا گیا ہے-

‘یہ ظالمانہ کارروائیاں بلوچ نسل کشی کے خلاف پرامن بلوچ تحریک کو دبانے کے حکومتی ارادوں کو ظاہر کرتی ہیں۔’

ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر ریاست سمجھتی ہے کہ بلوچ عوام بنیادی انسانی حقوق اور وقار کیلئے اپنی جدوجہد ترک کر دیں گے تو وہ غلط ہیں، ہم اس کے پرتشدد اور جابرانہ ہتھکنڈوں کے سامنے کبھی نہیں جھکیں گے جب تک آخری بلوچ بلو چ نسل کشی کیخلاف ثابت قد م ہے تحریک جاری رہیگی۔

واضح رہے کہ ایک طرف حکومت اپوزیشن پارٹیوں کے ذریعے گوادر میں بلوچ یکجہتی کمیٹی کے رہنماؤں سے مذاکرات کرنے کا دعویٰ کررہی ہے جبکہ دوسری جانب مختلف شہروں میں مظاہرین کے خلاف کریک ڈاؤن کا سلسلہ بھی جاری ہے-

گذشتہ روز بلوچ یکجہتی کمیٹی کے نوشکی میں جاری دھرنے پر پاکستانی فورسز کے فائرنگ سے ایک مظاہرین جانبحق جبکہ متعدد افراد زخمی ہو گئے تھیں جبکہ سندھ کے شہر کراچی سے بھی متعدد خواتین اور مرد شرکاء کو پولیس نے حراست میں لے لیا تھا-

بلوچ مظاہرین پر کریک ڈاؤن کے خلاف آج بھی گوادر، نوشکی اور دیگر علاقوں میں احتجاجی دھرنا جاری رہا جبکہ تشدد کے واقعات کے خلاف چاغی، نوشکی میں ہڑتالوں سے شہر بند رہے-

دریں اثناء بلوچ یکجہتی کمیٹی کوئٹہ نے اعلامیہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ آج شام 7 بجے بلوچ راجی مچی کے شہیدوں کو خراج تحسین پیش کیا جائے گا اور انکی یاد میں کینڈل واک اور شمع روشن کیے جائیں گے۔ کل اسی سلسلے میں کل بروز اتوار ایک سمینار بھی منعقد کیا جائے گا۔

گوادر پر امن جلسے کے شرکاء پر تشدد کے واقعات کے خلاف لاہور اور اسلام آباد میں بھی بلوچ طلبہ کی جانب سےمظاہرے کیئے گئے جبکہ انسانی حقوق کے تنظیموں نے بھی ریاست کی جانب سے طاقت کی استعمال کی شدید مذمت کی ہے-