زامران اور پنجگور میں تین حملوں کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں۔ بی ایل ایف

510

بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے میڈیا کو جاری بیان میں کہا ہے کہ ہمارے سرمچاروں نے زامران اور پنجگور میں تین مختلف حملوں میں ڈیتھ اسکواڈ کارندوں، تنصیبات اور فوجی رسد کو نشانہ بنایا ہے۔

ترجمان نے کہاکہ آج صبح نو بجے زامران کے علاقے ناگ میں سرمچاروں نے راستے پہ ناکہ لگاکر قابض پاکستانی فوج کے راشن لیجانے والے گاڑی کو راشن سمیت قبضے میں لیا اور ڈرائیور کو بلوچ ہونے کی بنیاد پر چھوڑ دیا۔

انہوں نے کہاکہ ایک اور حملے میں سرمچاروں نے گزشتہ رات ساڑھے آٹھ بجے زامران کے علاقے ڈمبان میں انٹرنیٹ ٹاور کو حملے میں تباہ کردیا۔

مزید کہاکہ جبکہ تیسری کاروائی میں سرمچاروں نے 26 جولائی کی رات آٹھ بجے پنجگور کے علاقے چتکان غریب آباد میں فائرنگ کرکے ڈیتھ اسکواڈ کے دو کارندوں لطیف ولد جلیل اور امان اللہ ولد حسین کو ہلاک جبکہ آصف ولد دلمراد کو زخمی کردیا۔ ہلاک اور زخمی ہونے والے ڈیتھ اسکواڈ کارندے ایم آئی اور آئی ایس آئی کے بنائے گئے فرید گروپ میں شامل تھے اور ان کے خاص لوگوں میں سے تھے۔

انہوں نے کہاکہ بی ایل ایف کاروباری حضرات کو تنبیہ کرتی ہے کہ وہ ریاست سے مدد و تعاون ترک کردیں۔اگر کاروباری و ڈرائیور حضرات کا یہ رویہ برقرار رہا تو وہ اپنے نقصان کے ذمہ دار خود ہونگے۔

میجر گہرام نے کہاکہ بی ایل ایف ان تمام لوگوں پر واضح کرنا چاہتی ہے جو ریاستی ایماء پر سرمچاروں کی مخبری اور عام عوام کو تنگ کرتے ہیں، اور انہیں موقعہ فراہم کرتی ہے کہ وہ ریاستی کاموں سے باز آجائیں ورنہ عبرتناک انجام کے لئے تیار رہیں۔

انہوں نے کہاکہ تنظیم کی انٹیلیجنس ٹیم ریاست اور ریاستی ہمنواء پر ہمہ وقت نظر رکھے ہوئے ہیں اور بلوچستان کے کسی بھی کونے میں ہونے والے حالات و واقعات انٹیلیجنس ٹیم سے مخفی نہیں ہے۔

آخر میں کہاکہ بی ایل ایف ان تینوں حملوں کی ذمہ داری قبول کرتی ہے اور مستقبل میں سخت حملے دہرانے کا عزم کرتی ہے۔