جوان عزم،پختہ فکر اور شعوری بالیدگی بلوچ قومی آزادی کا ضامن بنے گا۔ ڈاکٹرنسیم بلوچ

266

“بی این ایم نیدرلینڈز کی نئی کابینہ انتخابات: مہیم بلوچ صدر ، دیدگ بلوچ جنرل سیکریٹری منتخب”

بلوچ نیشنل موومنٹ کے مرکزی ترجمان نے کہا ہے کہ نیدرلینڈز چیپٹر کونسل کا تیسرا اجلاس آرگنائزرمہیم عبدالرحیم بلوچ کے صدارت میں بیادِ شہید فدا احمد بلوچ منعقد ہوا۔اجلاس کے مہمان خاص پارٹی چیئرمین ڈاکٹر نسیم بلوچ جبکہ اعزازی مہمان حاجی نصیر بلوچ ، عبدالغنی بلوچ ، عبدالوحد تھے ۔اسٹیج سیکریٹری کے فرائض عالیہ بلوچ اور کہور بلوچ نے اداکیے۔

تقریب کے آغاز میں شہدائے بلوچستان کی یاد میں دو منٹ ایستادہ خاموشی اختیار کی گئی۔ شہدا کو خراج عقیدت پیش کرنے کے بعد بخشی بلوچ اور عابد بلوچ نے راجی سئوت پیش کی۔ اجلاس میں نیدرلینڈز چیپٹر کی دو سالہ کارکردگی رپورٹ اور مالیاتی رپورٹ پیش کی گئی۔ دو سالہ رپورٹ کے بعد سوال و جواب اور تنقیدی نشست ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ آرگنائزنگ باڈی کی مدت پوری ہوچکی تھی ، نئی کابینہ کے انتخاب کے لیے حاجی نصیر بلوچ کی سربراہی میں ڈاکٹر لطیف بلوچ اور نبیل بلوچ پر الیکشن کمیٹی تشکیل دی گئی۔ کئی امیدواروں نے الیکشن میں حصہ لیا اور مختلف پوزیشنوں پر ووٹنگ کی گئی۔

انتخابات میں نیدرلینڈز چیپٹر کے صدارت کے لیے مہیم عبدالرحیم بلوچ، ڈپٹی جنرل سیکریٹری کے لیے عالیہ بلوچ فنانس سیکریٹری کے لیے بہار بلوچ بلا مقابلہ منتخب ہوئے جبکہ جنرل سیکریٹری اور نائب صدرکے لیے مقابلہ ہوا، جس میں دیدگ بلوچ جنرل سیکریٹری، اور وحید بلوچ نائب صدر منتخب ہوئے۔

اجلاس کے آخر میں بلوچ نیشنل موومنٹ کے چیئرمین ڈاکٹر نسیم بلوچ نے نو منتخب کابینہ اراکین کو مبارکباد پیش کرنے کے بعد کہا کہ ہماری جدوجہد کوئی نئی نہیں ہے۔ یہ جدوجہد اس وقت سے جاری ہے جس دن سے پاکستان نے بلوچستان پر قبضہ کیا تھا۔ ہماری تاریخ قربانیوں سے بھری پڑی ہے۔ شہید فدا احمد بلوچ اور دیگر عظیم رہنماؤں نے اپنی جانوں کا نذرانہ دے کر اس جدوجہد کو نئی روح بخشی ہے۔ آج ہمیں ان کے نقشِ قدم پر چلتے ہوئے اس تحریک کو مزید مضبوط کرنا ہےاور ہمیں اس بات کا عزم کرنا ہوگا کہ ہم کسی بھی صورت میں اپنے مقصد آزاد بلوچستان سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ بی این ایم ڈائسپورا کا پہلا فریضہ دنیا کو یہ پیغام دینا ہے کہ بلوچ اپنی سرزمین کی آزادی کی تحریک عالمی اصولوں کے مطابق چلارہے ہیں اوربلوچ کسی بھی قیمت پرپاکستان کی غلامی قبول نہیں کرے گی۔

چیئرمین ڈاکٹرنسیم بلوچ نے کہا پاکستان بلوچ قومی تحریک کو کچلنے کے لیے جبر، تشدد، سفاکیت اوربلوچ نسل کشی کی انتہا کو پہنچ چکاہے لیکن اس کے مقابلے میں بلوچ قومی عزم مزید جوان، فکر پختہ اورشعوری بالیدگی دیدنی ہے۔ یہی عزم، پختہ فکر اور شعوری بالیدگی بلوچ قومی آزادی کا ضامن بنے گا۔

آخر میں،چیئرمین نے سب دوستوں کا شکریہ اداکرتے ہوئے کہا آپ یہاں تشریف لائے اور بلوچ قومی تحریک کے اس اہم سیاسی مورچہ کو تقویت بخشی۔ آئیے، ہم سب مل کر یہ عہد کرتے ہیں کہ بلوچستان کی آزادی تک ہماری جدوجہد جاری رہے گی اور قربانیوں کے سفر میں کوئی وقفہ نہیں آئے گا۔ ہمیں یقین ہے کہ وہ دن دور نہیں جب بلوچستان ایک آزاد اور خودمختار ریاست کے طور پر دنیا کے نقشے پر ابھرے گا۔