بلوچ یکجہتی کمیٹی نے یہ تصدیق کی ہے کہ گذشتہ دو روز سے لاپتہ بی وائی سی رہنما ڈاکٹر صبیحہ بلوچ کو قانون نافذ کرنے والے اداروں نے شدید عوامی احتجاج کے بعد رہا کردیا ہے۔
مزید اطلاعات کے مطابق ڈاکٹر صبیحہ بلوچ کو دو روز لاپتہ رکھنے کے بعد قانون نافذ کرنے والے اداروں نے آج رہا کردیا، تاہم بی وائی سی رہنما سمی دین بلوچ اور صبغت اللہ شاہ جی تا حال لاپتہ ہیں۔
بلوچ یکجہتی کمیٹی کےاعدادوشمار کے مطابق اس وقت گوادر سےکم از کم تنظیم کے دو سو کارکن اور بلوچستان بھر سے ایک ہزار سے زائد کارکن فورسز کی تحویل میں ہیں۔ جنہیں چوبیس گھنٹے گذرنے کے بعد بھی کسی عدالت میں پیش نہیں کیا گیا ہے۔
یاد رہے مورخہ ۲۸ جولائی کو راجی مچی کے نام سے بی وائی سی نے گوادر میں ایک جلسہ منعقد کیا تھا، تاہم فورسز کی جانب سے جلسہ جانے والے متعدد قافلوں اور جلسے کے شرکاء پر بلا جواز طاقت کے استعمال سے ابتک درجنوں ہلاکتوں اور سینکڑوں شرکاء کی زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں جبکہ ہزاروں افراد گرفتار کیئے جاچکے ہیں۔