بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے مرکزی ترجمان نے 28 جولائی کو گْوادر میں منعقد ہونے والے راجی مچی کی بھرپور حمایت کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ بلوچ وطن پر جاری مظالم، انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی، وسائل کی لوٹ مار اور نسل کشی کے خلاف متحد ہوکر سیاسی محاز پر لڑنا وقت کی ضرورت ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ریاست کی جانب سے عرصہ دراز سے بلوچ وطن میں لوٹ مار، جبری گمشدگیوں، بلوچ نسل کشی کا عمل نہ صرف جاری ہے بلکہ دن بدن اس میں تیزی آتی جارہی ہے۔ کوئی اہسا دن نہیں گزرتا کہ بلوچستان کے کسی کونے میں کوئی مسخ شدہ لاش نہ گری ہو، کوئی جبری طور پر لاپتہ نہ ہوا ہو یا کہی پہ چادر و چاردیواری کی پامالی نہ ہوا ہو۔ ریاست کہی پہ براہ راست تو کہی پر اپنے پالے ہوئے مسلح جتھوں یعنی ڈیتھ سکواڈز کے ذریعے اپنے نوآبادیاتی پالیسیز کی تکمیل کے لئے بلوچ وطن میں خون کی ہولی جاری رکھے ہوئی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ بی ایس او بحیثیتِ قومی جماعت ہونے کہ سمجھتی ہے کہ قومی نجات جہد مسلسل میں ہی ہے۔ اس ضمن میں بلوچ قوم کو موبیلائز کرکے انہیں یکجا اور ایک منظم سیاسی قوت کی شکل دینا انتہائی اہم ہے۔ بی ایس او نے ہمیشہ سے بلوچ قومی یکجہتی کے لئے نیک نیتی سے کوششیں کی ہیں اور تنظیم قومی بقا کے مسئلے پر مشترکہ جدوجہد کو نا گزیر سمجھتی ہے۔
ترجمان نے بیان کے آخر میں بلوچ قوم سے راجی مچی میں بھرپور شرکت کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ حالات میں تمام تر سیاسی اختلافات کو بالائے تاک رکھ کر قومی یکجہتی کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔