شہزاد بلوچ کی دوسری برسی، قلات میں ریفرنس کا انعقاد

141

سی ٹی ڈی کے جعلی مقابلے میں قتل ہونے والے شہزاد بلوچ کی دوسری برسی کے موقع پر اہلخانہ کی جانب سے ریفرنس منعقد کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔

شہزاد بلوچ کے لواحقین کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق شہید شہزاد بلوچ کی دوسری برسی کے مناسبت سے ان کے گھر میں شہیداء زیارت کو خراج تحسین پیش کرنے کیلئے ریفرنس کا انعقاد کیا جائے گا۔

شہزاد بلوچ کے لواحقین کے مطابق انھیں 04 جون 2022 کو موسی کالونی پولی ٹیکنک کالج کے قریب سے شہزاد دھوار اپنے دیگر دو ساتھی عتیق بلوچ اور احمد بلوچ کے ہمراہ سول کپڑوں میں ملبوس فورسز کے اہلکاروں کے ہاتھوں جبری گمشدگی کا شکار ہوئے تھے بعد ازاں 15 جولائی 2022 کو شہید شہزاد بلوچ کو دیگر نو لاپتہ افراد سمیت ایک جعلی مقابلے میں زیارت کے قریب شہید کر دیا گیا تھا۔

لواحقین نے مزید کا کہا شہزاد بلوچ جیسے ہزاروں نوجوان اب بھی ریاستی اذیت خانوں میں اذیتیں برداشت کر رہے ہیں اور آئے روز ریاست کی جانب سے لاپتہ افراد کو جعلی مقابلوں میں شہید کیا جا رہا ہے جن کی ہم شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔

لواحقین نے بیان میں کہا کہ اگر حکومت نے 27 جون 2024 کو کوئٹہ سے جبری لاپتہ کیا گیا ظہیر احمد کو پندرہ دنوں کے اندر بازیاب نہیں کیا گیا تو ہم ظہیر احمد کے اہل خانہ کے ساتھ ان کے آگے کے لاعمل میں ساتھ ہونگے۔

آخر میں انہوں نے کہا کے گزشتہ روز خضدار میں لاپتہ افراد کے اہل خانہ سعدیہ بلوچ اور سائرہ بلوچ کی فورسز کی جانب سے گرفتاری کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔ ریاست کی اس جابرانہ رویے کے خلاف خضدار کے عوام کا احتجاجا روڈ پر آنا قابل تعریف ہے۔