پاکستان کے قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب نے اجلاس میں تقریر کے دوران موجودہ حکومت کی پالیسیوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ انٹیلیجنس ایجنسز خصوصا آئی ایس آئی کا بجٹ بتایا جائے اور آگاہ کیا جائے کہ وہ بجٹ کہاں لگایا جا رہا ہے۔
اسمبلی کے اجلاس میں بجٹ پر بحث کے دوران عمر ایوب نے کہا کہ ’چینی رہنما پاکستان آئے اور انھوں نے جو باور کروایا اور جسے اخبارات نے بھی رپورٹ کیا وہ یہ ہے کہ قومی معاشی ترقی اور سی پیک کے لیے سکیورٹی اور استحکام ضروری ہے۔
عمر ایوب نے کہا کہ ’چینی عہدیدار کی جانب سے پاکستان میں آکر یہ پیغام دینا، اس سے یہ بات سمجھ آتی ہے کہ ہمیں اپنا گھر درست کرنے کا کہا جا رہا ہے۔
خطاب کے دوران انھوں نے کہا کہ ’ پوچھا جائے کے انٹیلیجنس کیوں ناکام ہو رہی ہے۔ عمران خان کی جیل میں گفتگو سننے اور کیمرہ لگانے کے بجائے ملکی استحکام پرکام کریں۔ ملک کی معیشت بکھر گئی ہے۔
عمر ایوب کے مطابق ’انٹیلیجنس اداروں کے بجٹ کا بتایا جائے کہ کیا ان کا بجٹ ویگو ڈالوں پر لگ رہا ہے اور تحریک انصاف کے ساتھوں اور صحافیوں کے پیچھے وہ ڈالے لگ رہے ہیں یا دہشت گردوں کے پیچھے لگایا جا رہا ہے۔
انھوں نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’وہ ویگو ڈالے دہشت گردوں کے پیچھے لگائے جائیں نہ کہ تحریک انصاف کے لوگوں کے پیچھے۔