بلوچ وائس فار جسٹس کے ترجمان نے جاری کردہ پریس ریلیز بیان میں کہا ہے کہ انیس بلوچ پر لگائے گئے تمام الزامات کو مسترد کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سی ٹی ڈی کے الزامات جھوٹ پر مبنی ہیں، سی ٹی ڈی کی سابقہ تمام کارروائیاں مشکوک رہی ہیں۔ تربت میں بالاچ بلوچ کو بھی ایسے ہی الزامات لگا کر عدالت میں پیش کیا گیا اور ریمانڈ کے دوران اسے جعلی مقابلے میں مار دیا گیا تھا۔
ترجمان نے مزید کہا کہ سی ٹی ڈی کی تحویل میں انیس بلوچ کی جان کو شدید خطرہ ہے۔ انسانی حقوق کی تنظیمیں کو ان کی جان بچانے کے لیے مداخلت کرنی چاہیے اور ان کے اوپر لگائے گئے بے بنیاد الزامات کی شفاف تحقیقات کرنی چاہیے۔ دوران حراست کسی شخص کو تشدد کا نشانہ بناکر اعترافی ویڈیو بنانا اور بیان جاری کرنا ریاستی اداروں کا پرانا عمل ہے۔