ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کا 14 واں میچ جو پروویڈینس میں کھیلا گیا اس میں افغانستان نے نیوزی لینڈ کو 84 رنز سے شکست دے دی۔
نیوزی لینڈ نے ٹاس جیتا اور پہلے افغانستان کو بیٹنگ کرنے کی دعوت دی، افغانستان نے نیوزی لینڈ کو جیت کیلئے 160 رنز کا ہدف دیا۔
افغانستان کی جانب سے رحمان اللہ گرباز نے شاندار بیٹنگ کی اور انہوں نے 80 رنز بنائے، ابراہیم زردان 44 اور عظمت اللہ عمر زئی 22 رنز بنا کر نمایاں رہے۔
نیوزی لینڈ کی جانب سے ٹرینٹ بولٹ اور میٹ ہینری نے دو، دو وکٹیں لیں جبکہ فرگوسن ایک وکٹ حاصل کرسکے۔
نیوزی لینڈ کی ٹیم ہدف کے تعاقب میں اننگز کے آغاز سے ہی مشکلات کا شکار رہی، افغان بالرز نے کیویز بیٹرز کو اپنی نپی تلی اور گھومتی ہوئی گیندوں کے جال میں پھنسایا۔
نیوزی لینڈ کی جانب سے گلین فلپس18 اور میٹ ہینری 12 رنز بنا کر نمایاں رہے، باقی کھلاڑی کوئی خاطر خواہ کارکردگی نہ دکھا سکے، پوری ٹیم 15.2 اوور میں 75 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئی۔
افغانستان کی جانب سے فضل حق فاروقی اور راشد خان نے چار چار وکٹیں حاصل کیں، جبکہ محمد نبی نے دو وکٹیں لیں۔ اس طرح افغانستان نے یہ میچ 84 رنز سے جیت لیا۔
واضح رہے کہ افغانستان نے اپنے پہلے میچ میں یوگنڈا کو 125 رنز کے بھاری مارجن سے شکست دے کر کامیابی حاصل کی تھی۔
ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے پندرہویں میچ میں بنگلادیش نے سری لنکا کو دو وکٹوں سے شکست دے دی۔
ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کا میچ ڈیلاس کے گراؤنڈ پریئری کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلا گیا جس میں بنگلا دیش نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
سری لنکا نے مقررہ 20 اوورز میں بیٹھر پیتھم کے 47 رنز کی مدد سے 9 وکٹوں کے نقصان پر 124 رنز اسکور بنائے، اس طرح بنگلا دیش کو 125 رنز کا ہدف ملا۔
سری لنکا کی جانب سے پیتھم نسانکا نے 47 رنز، دھننجے ڈی سلوانے 22، چارتھ اسلانکا نے 19، اینجلو میتھیوز نے 16 اورکشال مینڈس نے 10 رنز بنا ئے۔
بنگلادیش کی جانب سے مستفیظ الرحمان اور ریشاد حسین نے تین تین کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا، تسکین احمد نے 2 اور تنظیم حسن ثاقب نے ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔
بنگلا دیش نے مطلوبہ ہدف 19 اوورز میں حاصل کر لیا، بنگلا دیش نے 8 وکٹ کے نقصان پر ہدف حاصل کرکے دو وکٹوں سے کامیابی حاصل کر لی۔
بنگلادیش کی جانب سے اننگز کا آغاز تنزید حسن اور سومیہ سرکار نے کیا لیکن دونوں اوپنرز 6 رنز کے مجموعی اسکور پر واپس لوٹ گئے، لٹن داس 36 ، توحید ہری دوئے 40 رنز بنا کر نمایاں رہے۔
نجم الحسن شنٹو، کپتان شکیب الحسن، راشد حسین اور تسکین احمدخاطر خواہ کارکردگی دکھائے بغیر واپس پویلین لوٹ گئے، محمود اللہ نے 16 رنز کی شاندار اننگز کھیلی جس نے فتح میں اہم کردار ادا کیا۔