گوادر: تباہ کن بارشیں، ماہی گیروں کی سو کشتیاں سمندر برد

223

بلوچستان کے ساحلی شہر گوادر اور پسنی میں طوفانی بارش کا پانی گھروں میں داخل ہوگیا، ایک درجن سے زائد مکانات گرگئے جبکہ بارش روکنے کے لیے لوگوں نے اذانیں دے دیں۔

گھروں سے پانی نہ نکالنے اور ریسکیو نہ کرانے پر شہریوں کا ڈپٹی کمشنر گوادر کے خلاف احتجاج، مرکزی شاہراہ کو بند کردیا۔

ایم پی اے گوادر مولانا ہدایت الرحمان بھی احتجاجی شہریوں کے ساتھ مل گئے۔

گوادر اور پسنی میں جمعرات کی رات زبردست بارش ہوئی ہے جمعرات کی رات سات گھنٹے سے زائد بارش ہوئی جس نے نظام زندگی کو مفلوج بنادیا۔

بارش کے پانی نے پسنی میں ماہی گیروں کی100 سو سے زائد کشتیوں کو سمندر برد کردیا جس سے ماہی گیروں کو کروڑوں روپے کے نقصان کا سامنا کرنا پڑا ہے ۔

حق دو تحریک کے سربراہ ایم پی اے گوادر مولانا ہدایت الرحمان بلوچ پسنی پہنچ گئے اور انھوں نے ماہی گیروں کے ساتھ مل کر کشتیاں نکالیں۔

مسلسل بارش سے تمام علاقے زیر آب آگئے، گوادر شہر، اورماڑہ اور پسنی میں بارش نے تمام نشیبی علاقے ڈوب گئے۔ پسنی میں بدھ کی دوپہر 2 بجے بارش شروع ہوئی جو رات ساڑھے دس بجے ختم ہوئی گرج چمک کے ساتھ ہونے والی بارش نے پسنی میں ایک درجن سےزائد رہائشی مکان گرا دیے جبکہ پسنی کے سمندری کٹا نامی علاقے میں ماہی گیروں کے ایک سو سے زائد کشتیاں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوکر انجن سمیت سمندر میں ڈوب گئیں جس سے ماہی گیروں کو کروڑوں روپے نقصان کا سامنا کرنا پڑا۔

ایم پی اے گوادر مولانا ہدایت الرحمان بلوچ نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں اپنے ماہی گیروں کے ساتھ ہوں اور انہی ماہی گیروں کے ووٹ سے منتخب ہوکر اسمبلی پہنچا ہوں۔

انھوں نے کہا کہ وزیراعلی بلوچستان پسنی کے ماہی گیروں کے نقصان کا ازالہ کرئے اور انھیں ریلیف دے۔

دریں اثنا ضلع کونسل گوادر کے چئیرمین سید معیار جان نوری نے کہا ہے کہ حالیہ بارش سے ضلع گوادر کے دیہی علاقے مکمل طور پر متاثر ہوچکے ہیں اور زمینی رابطہ منقطع ہوا ہے جبکہ ضلع گوادر میں موجود تمام ادارے لوگوں کو سہولیت دینے سے قاصر ہیں اور لوگ اپنی مدد آپ گھروں سے پانی نکال رہے ہیں اور ضلع کونسل اپنے محدود وسائل کی بنیاد پر کام کررہا ہے۔