سی ٹی ڈی نے دعویٰ کیا ہے کہ نوشکی واقعے میں ملوث حملہ آوروں کی شناخت ہو گئی ہے ، جبکہ 4 مشتبہ افراد کو گرفتار کرکے تحیقات کیا جارہا ہے ۔
سی ٹی ڈی دعویٰ کے مطابق چند روز قبل نوشکی میں 9 افراد کو شناخت کے بعد ہلاک کرنے والے حملہ آوروں کی شناخت ہو گئی۔
پولیس کے مطابق نوشکی میں 12 افراد کی ٹارگٹ کلنگ کے واقعات میں ملوث حملہ آور تاحال گرفتار نہیں ہوسکے ہیں۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ پولیس، سی ٹی ڈی اور قانون نافذ کرنے والے ادارے معاملے کی تحقیقات کر رہے ہیں، چار مشتبہ افراد کو پوچھ گچھ کے لیے حراست میں لیا گیا ہے۔
سی ٹی ڈی ذرائع کا دعویٰ ہے کہ حملہ آوروں کی شناخت ہوگئی ہے اور انکی کی گرفتاری کیلئے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
دعوی میں بتایا گیا ہے کہ حملہ آوروں کی گرفتاری کے لیے جیو فینسنگ سمیت جدیدٹیکنالوجی سے مدد حاصل کی جا رہی ہے۔
یاد رہے کہ بلوچ لبریشن آرمی نے رواں مہینے جمعے کے روز نوشکی میں آر سی ڈی شاہراہ پر ناکہ بندی کرکے کئی گھنٹوں تک گاڑیوں کی چیکنگ کی اس دوران سرمچاروں نے 9 نو افراد کو شناخت کے بعد ہلاک کردیا بعدازاں مذکورہ افراد کی شناخت پنجاب سے تعلق رکھنے والے افراد کے طور پر ہوئی۔
تاہم عینی شاہدین کے مطابق بسوں میں پنجاب سے تعلق رکھنے والے دیگر چھ افراد کو نقصان نہیں پہنچایا گیا۔
بی ایل اے ترجمان جیئند بلوچ نے کہا کہ انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن میں پاکستانی خفیہ اداروں کے اہلکاروں کو ہلاک کیا گیا جبکہ اس دوران سرمچاروں نے ریلوے ٹریک کو دھماکے سے تباہ کرنے سمیت پاکستان فوج کے اسلحہ ڈپو کو نشانہ بنایا۔
بلوچ لبریشن آرمی نے مذکورہ کارروائی کی ویڈیو بھی جاری کردی ہے جس میں گاڑیوں کی چیکنگ اور ناکہ بندی دیکھی جاسکتی ہے۔