بلوچ یکجہتی کمیٹی کے ترجمان نے کہا کہ بلوچ نسل کشی کے خلاف جاری تحریک کے پانچویں فیز کے سلسلے میں عید کے روز پورے بلوچستان میں احتجاج کیا جائے گا، احتجاجی مظاہروں کی شیڈول اور تفصیلات بہت جلد میڈیا میں شائع کی جائے گی جبکہ کراچی اور کوئٹہ میں جبری گمشدگیوں کے خلاف وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے احتجاجی مظاہروں کی حمایت کرتے ہیں۔
بیان میں کہا گیا کہ بلوچ قوم اس وقت اپنی شناخت کے بنیاد پر باقاعدہ نسل کشی کا سامنا کررہی ہے جس میں جبری گمشدگیاں، ماروائے عدالت قتل، فوجی کاروائیاں، جبری بے دخلی، معاشی قتل عام اور دیگر جرائم شامل ہیں۔ بلوچ یکجہتی کمیٹی نے بلوچ نسل کشی کے خلاف باقاعدہ ایک تحریک کا آغاز کیا ہے جس میں ریاست کے دارلحکومت اسلام آباد میں ایک طویل دھرنا بھی دیا تھا لیکن اس کے باوجود ریاست اپنی بلوچ نسل کشی کے پالیسی کو تبدیل کرنے کے لئے تیار نہیں ہے اور جبری گمشدگیاں تیزی سے جاری ہیں جبکہ جبری گمشدگیوں کی شکار افراد کی ماروائے عدالت قتل بھی جاری ہے، گزشتہ دنوں لیاری سے جبری گمشدگی کے شکار دو بلوچ نوجوانوں کو ماورائے عدالت قتل کیے گئے ہیں۔
مزید کہا گیا کہ بلوچ یکجہتی کمیٹی کی بلوچ نسل کشی کے خلاف تحریک اس وقت پانچویں فیز میں جاری ہے۔ ہم بلوچ عوام سے گزارش کرتے ہیں کہ بلوچ نسل کشی کے خلاف اس مزاحمتی تحریک میں بھر پور انداز میں شامل ہوجائے اور عید کے روز اپنے گھروں سے نکل کر اپنے اپنے علاقوں میں ہونے والے احتجاجی مظاہروں میں بھر پور شرکت کریں۔