کوئٹہ پریس کلب کے سامنے جبری گمشدگیوں کے خلاف وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کا احتجاجی کیمپ آج 5396 ویں روز جاری رہا ۔
کیمپ میں مختلف سیاسی ، سماجی کارکنوں نے آکر لواحقین سے اظہار یکجہتی کی اور تمام جبری گمشدہ کی بازیابی کا مطالبہ کیا ۔
اس موقع پر 8 جون 2009 کو مستونگ سے پاکستانی فورسز کے ہاتھوں جبری لاپتہ طالب علم رہنما ذاکر مجید کی والدہ نے کہاکہ میرے بیٹے کی جبری گمشدگی کو 15 سال مکمل ہوگئے بیٹے کی طویل جدائی کی وجہ سے میں شدید ذہنی اذیت میں مبتلا ہوں ۔
انہوں نے کہاکہ رمضان شریف کے بابرکت مہینے میں میں ریاست اور ریاستی اداروں کے سربراہوں سے اپیل کرتی ہوں کہ میرے بیٹے ذاکر جان کی بازیابی کو یقینی بنائے۔
والدہ نے کہاکہ ذاکر والد کی شہادت کے بعد گھر کا سہارا اور بڑا تھا اسکے بغیر ہم سب ویران ہوگئے ، بیٹے کی بازیابی کے لئے اسلام آباد تک لانگ مارچ کیا ہے تمام دروازے کھٹکٹائے ہیں لیکن ابتک کوئی ہمیں انصاف نہیں دے سکا۔
انہوں نے ایک بار پھر پاکستانی فوج ، خفیہ اداروں سے اپیل کی ہے کہ بیٹے کو منظر عام پر لایا جائے ۔