گوادر سول سوسائٹی کے چیئرمین محمد جان بلوچ نے بحر بلوچ میں ٹرالنگ کے یلغار پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اورماڑہ سے لیکر جیوانی تک سمندر میں سندھ کے ٹرالرز جو جدید آلات سے لیس ہیں، دیدہ دلیری کے ساتھ ساحل سمندر کے کنارے جھاڑو پھیر کر مچھلیوں کی بڑے پیمانے پر نسل کشی کرکے سمندر کو تاراج کررہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ محکمہ فشریز اور دیگر متعلقہ ادارے مکمل خاموش تماشائی بنے بیٹھے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ان ٹرالروں کی وجہ سے سمندر میں مچھلیاں نایاب ہورہی ہیں، پہلے رات کی تاریخی میں جبکہ اب دن ڈہاڑے کھلے عام سمندر کنارے گجہ اور وائرنیٹ استعمال کرکے مچھلیوں کی نسل کشی اور مقامی ماہیگیروں کے لاکھوں روپے کی قیمتی جال کاٹ کر انہیں نقصان ہہنچا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہاں کے سمندر کے اصل وارث یہاں کے غریب ماہیگیر ہیں جو صدیوں سے یہاں آباد اور اپنا گزر بسر انہی سمندر سے کررہے ہیں لیکن اب سمندر مقامی ماہیگیروں کیلئے نوگو ایریا، بنا دیا گیا ہے، ان کیلئے اب ایک وقت کی روٹی پیدا کرنا محال ہوگیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر ان ٹرالروں کی روک تھام نہ کی گئی تو گوادر سول سوسائٹی ماہیگیروں کے ساتھ ملکر سخت احتجاج کرے گی۔