گوادر سیلاب متاثرین کے لئے بی وائی سی کا میڈیکل کا کیمپ جاری

100

قدرتی آفات سے شدید مشکلات کے شکار و سرکاری امداد نا ملنے سے مایوس شہریوں کے لئے بلوچ یکجہتی کمیٹی نے امدادی مدد کے ساتھ ساتھ مختلف مقامات پر میڈیکل کیمپ قائم کرددیئے ہیں-

بلوچستان، ایک خطہ جو پہلے ہی مختلف مشکلات سے دوچار ہے، اب اسے ایک نئی آفت کا سامنا ہے مسلسل بارشوں سے پیدا ہونے والے سیلاب نے مختلف علاقوں میں تباہی مچا دی ہے بلخصوص گوادر اور اس کے آس پاس کے علاقے حالیہ بارشوں سے شدید متاثر ہوئے ہیں جہاں مقامی لوگوں کو صحت کے مسائل اور خوراک کی شدید قلت سمیت سنگین حالات کا سامنا ہے۔

حکومتی اور مقامی حکام کی جانب سے مناسب ریلیف فراہم کرنے میں ناکامی کے بعد مقامی افراد و تنظیموں نے امدادی فراہمی کے خلا کو پُر کرنے کے لیے قدم بڑھایا ہے۔

بلوچ یکجہتی کمیٹی نے سیلاب سے متاثرہ گوادر کے علاقہ کے لئے امدادی کیمپ سمیت امداد کی فراہمی کو ممکن بنانے کی کوشش کی ہے جبکہ آج گوادر کے اندر واقع چبواڑی، کولنچ کے دور افتادہ علاقے میں ایک اہم طبی کیمپ کا انعقاد کیا۔

بلوچ یکجہتی کمیٹی کا کہنا ہے کہ اس اقدام کا مقصد متاثرہ افراد کو ضروری صحت کی دیکھ بھال کی خدمات فراہم کرنا ہے جنہیں سرکاری امدادی اور رلیف سے نظر انداز کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا بی وائی سی کی طبی ٹیم، جس میں صحت کی دیکھ بھال کے لیے وقف پیشہ ور افراد شامل ہیں، جو اس وقت مختلف علاقوں میں سیلاب اور سردی سے پیدا ہونے والے صحت کے مسائل سے نمٹنے کے لئے میڈیکل کیمپ میں لوگوں کو طبی معائنہ اور ضروری ادویات فراہم کرنے کی کوشش کررہے ہیں-

واضح رہے کہ حالیہ بارشوں سے بلوچستان کے مختلف علاقے شدید قدرتی آفات کی زد میں ہے جہاں گوادر میں سیلاب کے باعث پانی رہائش علاقوں میں داخل ہوکر رہ گیا ہے جبکہ لوگ دوسرے مقامات پر پناہ لینے پر مجبور ہیں اور حکومتی امداد کے منتظر ہیں-

گوادر کے باسیوں کا کہنا ہے کہ پانی تاحال رہائشی علاقوں میں موجود ہے جس کے باعث گندگی پھیل گئی اور اس سے مزید بیمیاروں کی بڑھنے کا خدشہ ہے انہوں نے حکام کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ گوادر کے باسیوں کی رلیف کے لئے فوری اقدامات کئے جائیں-