بلوچ طلبا کی بازیابی کے لیے آئی ایس آئی، آئی بی اور ایم آئی کے سربراہان پر مشتمل کمیٹی قائم کرنے کا حکم

437

گمشدہ بلوچ طلبا کی بازیابی کے مقدمے میں اسلام آباد ہائیکورٹ نے تین رکنی کمیٹی قائم کرنے کا حکم دیا ہے۔

عدالتی فیصلے کے مطابق یہ مشترکہ کمیٹی ڈی جی آئی ایس آئی، ڈی جی ایم آئی اور ڈی جی انٹیلیجنس بیورو پر مشتمل ہو گی۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے گذشتہ سماعت کا تحریری حکمنامہ جاری کردیا ہے۔ کمیٹی گمشدہ افراد سے متعلق رپورٹ عدالت میں پیش کرے گی۔ فیصلے کے مطابق ڈی جی انٹیلیجنس بیورو کمیٹی کے سربراہ ہوں گے۔

عدالت کمیٹی لاپتہ بلوچ طلبا اور نئے لاپتہ ہونے والوں کے حوالے سے رپورٹ آئندہ سماعت سے پہلے پیش کرے گی۔

کمیٹی متعلقہ ضلع اور ڈویژن کے سیکٹر کمانڈر سے معلومات لے کر بند لفافے میں رپورٹ عدالت کو پیش کرے گی۔

کمیٹی جبری گمشدگی میں ملوث ماتحت حکام کے خلاف کارروائی کے لیے سفارشات پیش کرے گی۔

عدالت نے وزیراعظم، وزیر داخلہ اور دفاع کو ان وزارتوں کے سیکریٹریز سمیت آئندہ سماعت پر طلب کر لیا ہے۔ اس مقدمے کی اگلی سماعت اب 28 فروری کو ہوگی۔

واضح رہے کہ بلوچستان سمیت پاکستان بھر میں بلوچ طلبا کی جبری گمشدگیوں کے کیسز بڑھتے جارہے ہیں۔ انسانی حقوق اور بلوچ تنظیمیں ان گمشدگیوں کا ذمہ دار پاکستانی خفیہ اداروں کو ٹھراتے ہیں ۔