بلوچ یکجہتی کمیٹی نے ضابطہ اخلاق جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ کل بروز ہفتہ 12 بجے شاہوانی سٹیڈیم کوئٹہ میں منعقد ہوگا جسے مکمل طور پر پُر امن طور پر منعقد کیا جائے گا ۔
انہوں نے کہاکہ عوام اور کارکنوں پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ اپنی قیادت کے ہدایات پر سختی سے عمل کریں ہے اور دوسروں کو بھی اس پر عمل کرنے کا کہیں۔
ہدایات میں کہا گیا کہ جلسہ کا انعقاد مکمل طور پر پرامن اور منظم ہوگا۔ جلسہ گاہ میں سیاسی پارٹیوں کے جھنڈوں اور پرچموں کو لانے اور لہرانے پر سختی کے ساتھ پابندی عائد کی جاتی ہے۔
مزید کہا گیا کہ عوام اور کارکنوں کو یہ ہدایت بھی کی جاتی ہےکہ وہ غیر ضروری نعروں سے مکمل طور پر گریز کریں اور اگر ضرورت پڑی تو سٹیج سے نعرے لگائے جائینگے اور ان کا جواب دیا جائیں، ورنہ دوسری صورت میں اپنے قائدین او باہر سے آنے والے مہمانوں کو انتہائی احترام ، سکون اور اطمینان کے ساتھ سنیں۔
بتایا گیا کہ تمام لوگوں کو ہدایت کی جاتی ہے کہ وہ بی وائی سی کے رضاکاروں کے ساتھ تعاون کریں۔ ایک دوسرے کے ساتھ نرمی اور اخلاق سے پیش آئے۔ سیکورٹی معلومات کی خاطر انتظامیہ اور پولیس سے مکمل تعاون کیا جائے، ان کے ساتھ بھی اخلاق کا مظاہرہ کیا جائے ۔
کہا گیا کہ وقتاً فوقتاً قیادت اور رضا کاروں کی جانب سے جاری کی جانے والی ہر ہدایت پر سختی کے ساتھ عمل کیا جائے۔
ہدایت نامہ میں کہا گیا کہ جلسہ گاہ میں اسلحہ لانا اور اس کی نمائش پر اور کوئی بھی آلہ، جو نقصان دہ ہے اور کسی تخریب کاری کے لئے استعمال ہوا اس کے لانے پر بھی پابندی عائد رہے گی۔ جلسہ گاہ میں اگر آپ کو کوئی مشکوک فرد یا گروہ نظر آئے تو فوری طور پر بی وائی سی کے رضاکاروں اور پولیس کو مطلع کیا جائے
کہا گیا کہ جلسہ گاہ میں کسی بھی قسم کی چاکنگ کرنے یا مٹانے اور کسی بھی سیاسی پارٹی کا جھنڈا ہٹانے پر مکمل پابندی عائد کی جاتی ہے۔
ہدایت نامے میں مزید کہا گیا کہ سیکورٹی صورت حال کے پیش نظر واک تھروگیٹ اور مکمل چیکنگ کے لئے رضاکاروں کے ساتھ تعاون کیا جائے۔ بلوچ قوم کی یکجہتی اور بلوچ نسل کشی کے خاتمے کے لیے اس قومی جلسہ گاہ میں آپ کے تعاون کو قومی تعاون سمجھا جائے گا۔
مزید بتایا گیا ہے کہ گیٹ نمبر 1 جو قبرستان کی طرف سے ہے جس سے صرف خواتین جلسہ گاہ میں داخل ہوسکتے ہے اور گیٹ نمبر 2 جو ملک نور روڈ کی طرف سے ہے جہاں سے صرف مرد حضرات کو جلسہ گاہ میں داخل ہونے کی اجازت ہے.