ریاست بلوچ جبری گمشدگیوں اور نسل کشی خلاف لانگ مارچ کے منتظمین کو ہراساں کرنا بند کرے- فرنٹ لائن ڈیفنڈرز
عالمی انسانی حقوق کی تنظیم “فرنٹ لائن ڈیفنڈرز” نے سوشل میڈیا بلاکنگ ویب سائٹ “ایکس” پر ماہ رنگ بلوچ کو ریاستی اداروں کی جانب سے ہراسگی کا سامنے کرنے اور حکومت کی جانب سے بے بنیاد الزامات اور دھمکیا ملنے کے واقعہ پر مختصر بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان بلوچ مظاہرین کو ہراساں کرنا بند کرے-
فرنٹ لائن ڈیفنڈرز نے ماہ رنگ بلوچ کی جانب سے جاری ویڈیو بیان کو شیئر کرتے ہوئے لکھا ہے فرنٹ لائن ڈیفنڈرز بلوچستان میں انسانی حقوق کے کارکنان کو نشانہ بنانے اور انتقامی کارروائیوں کی شدید مذمت کرتا ہے-
انہوں نے کہا ہے کہ ریاستی اداروں کی جانب سے بلوچ نسل کشی کے خلاف جاری لانگ مارچ میں شرکت کرنے پر لوگوں کو ہراساں کیا جارہا ہے-
واضح رہے بلوچ لانگ مارچ کی قیادت کرنے والی بلوچ یکجہتی کمیٹی کے رہنماء ماہ رنگ بلوچ منگل روز انگریزی زبان میں ایک ویڈیو بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی اداروں کی جانب سے انھیں اور انکے خاندان کو ہراساں کیا جارہا ہے جبکہ ماہ حکومت پاکستان کی جانب سے انکے بارے میں غلط بیانی کی جارہی ہے-
ماہ رنگ بلوچ نے اس ویڈیو بیان میں عالمی اقوام اور انسانی حقوق کے تنظیموں سے درخواست کی ہے کہ وہ ریاست کو جوابدہ کریں اور اس سلسلے کو روکے-
فرنٹ لائن ڈیفنڈرز نے بلوچ لانگ مارچ کے شرکاء کو ہراساں کرنے اور اسلام آباد پہنچنے پر گرفتاریوں کے حوالے سے گذشتہ ماہ بھی ایک تفصیلی بیان جاری کیا تھا جہاں تنظیم نے ریاست کو مظاہرین کے خلاف طاقت کے استعمال کو روکنے اور لاپتہ افراد کی بازیابی کا مطالبہ کیا-
تنظیم نے اپنے گذشتہ ماہ کے تفصیلی رپورٹ میں مزید کہا تھا کہ بلوچستان میں جاری نسل کشی اور جبری گمشدگیوں کے واقعات کے خلاف پرامن مظاہرین کے مطالبات سننے اور ریاست کی جانب سے مظاہرین کے مسائل حل کرنے کے بجائے انھیں تشدد کا نشانہ بناکر گرفتار کیا گیا جو ایک قابل مذمت عمل ہے-