گذشتہ دنوں جبری گمشدگیوں کے خلاف لانگ مارچ کے دوران گرفتار ہونے والے مزید 34 طلبا جیل سے رہا ہوکر احتجاجی کیمپ پہنچ گئے۔
بلوچ یکجہتی کمیٹی کے مطابق ایک طویل جدوجہد کے بعد بلوچ مظاہرین کو رہا کر دیا گیا ہے۔
طلبا کے وکیل حبیب بلوچ کے مطابق اڈیالہ جیل میں موجود آخری 34 ساتھی بھی رہا ہو گئے۔ لیگل ٹیم کی فہرست کے مطابق کُل 282 افراد رہا ہو چکے ہیں۔
یاد رہے کہ ان گرفتار شدگان میں مارچ کے استقبال کے لیے آۓ ہوۓ پشتون اور دیگر اقوام کے کارکن بھی شامل تھے۔ مارچ کے شرکاء کو سواری فراہم کرنے کے جرم میں لورالائی بلوچستان اور مظفر گڑھ سے تعلق رکھنے والے دو اوبر ڈرائیورز کو بھی گرفتار کر کے اڈیالہ اور اٹک جیل میں قید کیا گیا۔