ڈیرہ غازی خان میں بلوچ سیاسی کارکنان کو مذاکرات کے بہانے بلا کر لاپتہ کردیا گیا – وی بی ایم پی

330

جبری گمشدگیوں کے خلاف کوئٹہ پریس کلب کے سامنے وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کا احتجاجی کیمپ آج 5276 ویں روز جاری رہا۔

وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز نے کہا ہے کہ ڈیرہ غازی خان میں مذاکرات کے بہانے بلا کر بلوچ سیاسی کارکنان کو لاپتہ کردیا گیا، وی بی ایم پی کا کہنا تھا کہ بلوچ راج ڈیرہ غازی خان کے چیئرمین عبداللہ صالح، بساک کے سابق سیکریٹری جنرل آصف بلوچ، معراج خالد، جمیل بلوچ اور دیگر سیاسی ایکٹیوسٹس کو پولیس نے مذاکرات کے لیے بُلا کر لاپتہ کردیا۔ جن سے سے رابطہ منقطع ہوگیا ہے، پر امن جدوجہد کو تشدد سے روکنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
جبکہ آج کیمپ میں نیشنل پارٹی کے مرکزی جنرل سیکرٹری جان محمد بلیدی، سی سی ممبر علی احمد لانگو اور دیگر نے
آکر اظہار یکجہتی کی۔

تنظیم کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ نے کہا کہ پاکستانی فوج ایف سی خفیہ اداروں سی ٹی ڈی اور ان کی ڈیتھ اسکوارڈز کے ہاتھوں شہید اور جبری لاپتہ بلوچ فرزندوں سیاسی جماعتوں انسانی حقوق کے لئے سرگرم تنظیموں اور عالمی رائے کو بلوچ قومی پرامن جدجہد کے باعث پوری قوم کی لازوال قربانیوں اور انتھک قربانیاں اپنی قربانیاں تاریخ کے مضبوط مرحلے میں داخل ہوچکی ہے۔

ماما قدیر بلوچ نے مزیدکہا کہ بلوچ جب تک غلام ہے پاکستان کی ازیتوں کا شکار ہے بلوچستان میں بلوچوں کی جبری گمشدگیاں لاشوں کا پھینکنا آپریشنز بمبارمنٹ روز کا معمول بن چکا ہے لکن بلوچ قوم پرست تنظیموں اور لاپتہ افراد کے لواحقین کے احتجاج کو عالمی پزیرائی اور اقوام متحدہ کو آگاہ کیا۔