پی ٹی ایم کے سربراہ منظور پشتین کو انسداد دہشت گردی عدالت اسلام آباد میں پیش کردیا گیا، عدالت نے انہیں سات روز کی جسمانی ریمانڈ پر سی ٹی ڈی کے حوالے کردیا۔
پی ٹی ایم کے ذرائع کے مطابق منظور پشتون کے سر پر کالا کپڑا ڈال کر عدالت میں لایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ عدالتی نظام کی یہ صورتحال ہے کہ راؤ انوار جیسے پشتونوں کے قاتلوں کو عدالت میں پیش کیا جاتا ہے تو وہ پروٹوکول کے ساتھ اور وکٹری کا نشان بنا کر تصویریں بنواتے ہوئے پیش ہوتے ہیں لیکن پشتونوں کے رہنما کو منہ ڈھانپ کر عدالت میں لایا جاتا ہے۔
یاد رہے کہ پی ٹی ایم کے سربراہ منظور پشتون کو بلوچستان کے شہر چمن سے گرفتار کیا گیا تھا گرفتاری کے بعد سے ان کے بارے میں کوہی معلومات نہیں تھیں۔
چمن دھرنے میں شرکت کے بعد منظور پشتون نے کہا تھا کہ اگلے روز وہ مکران تربت شہید بالاچ مولا بخش کی سی ٹی ڈی کے ہاتھوں جعلی مقابلے میں قتل کرنے کے خلاف دھرنے میں شرکت کے لئے جاہیں گے جس کے بعد انھیں گرفتار کیا گیا اور نامعلوم جگہ پر رکھا گیا۔