بلوچستان کے علاقے چمن میں پاکستانی فورسز نے منظور پشتین کی گاڑی پر فائرنگ کی ہے، فائرنگ کے نتیجے میں خاتون سمیت چار افراد زخمی ہوگئے۔
اطلاعات کے مطابق پاکستانی فورسز ایف سی، پولیس و دیگر اداروں کے اہلکار پشتون رہنماء کی گرفتاری کی کوششوں میں ہے، جہاں فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔
پی ٹی ایم کارکنان کے مطابق پاکستانی فورسز نے منظور پشتین کو روکنے کیلئے ان کی گاڑی پر برائے راست فائرنگ کی تاہم وہ اس میں محفوظ رہیں۔
فائرنگ کے نتیجے میں خاتون سمیت چار افراد کے زخمی ہونے کی تصدیق ہوئی ہے جبکہ علاقے میں حالات کشیدہ بتائے جارہے ہیں۔
وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کی رہناء سمی دین بلوچ نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر کہا ہے کہ پی ٹی ایم رہنماء منظور پشتین کی گاڑی پر فائرنگ اور سیدھا گولیاں چلانا اور پھر انکی گرفتاری کی کوشش کی پر زور الفاظ میں مذمت کرتی ہو۔
انہوں نے کہا کہ منظور پشتین نے کل تربت دھرنا آنے کا اعلان کیا تھا ایسے حربے انہیں روکنے کے لئے ہیں، غیر مسلح نہتے لوگوں سے انتظامیہ کا خوفزدہ ہونا سمجھ سے پرے ہے۔