اسلام آباد: بلوچ جبری لاپتہ افراد کے لواحقین کا احتجاج جاری

187

پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں آج پانچویں روز بلوچ جبری لاپتہ افراد کے لواحقین کا احتجاجی کیمپ قائم ہے۔

جبری لاپتہ افراد کے لواحقین اپنے پیاروں کی بازیابی کا مطالبہ کررہے ہیں جبکہ ہائی کورٹ میں پیشی کے بعد پاکستان کے نگران وزیرداخلہ سرفراز بگٹی نے گذشتہ روز لواحقین کیساتھ ملاقات کرکے ایک ہفتے میں ان کے پیاروں کے بازیابی سے متعلق پیش رفت سے متعلق آگاہ کرنے کی یقین دہانی کرائی۔

قبل ازیں وزیر داخلہ نے عدالت میں پیش ہونے کے بعد متنازعہ بیان دیا تھا جس پر لواحقین نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اس کی مذمت کی تھی۔

اسلام آباد احتجاجی کیمپ میں متحدہ عرب امارات سے حراست بعد پاکستان منتقل کیئے جانے اور بعد ازاں جبری گمشدگی کا شکار راشد حسین بلوچ کے لواحقین، جبری لاپتہ جہانزیب محمد حسنی کی والدہ، لاپتہ آصف و رشید بلوچ کی ہمشیرہ سائرہ بلوچ اور مستونگ سے جبری گمشدگی کے شکار پولیس اہلکار سعید احمد کی والدہ شریک ہیں۔

لاپتہ بلوچ نوجوانوں کی بازیابی کے لئے قائم دھرنے میں آج پشتون رہنماء افسرایاب خٹک سمیت دیگر پشتون کارکنان شریک ہوئے اور اور لاپتہ افراد کے لواحقین سے اظہار یکجہتی کی جبکہ اس موقع پر کیمپ میں بلوچ یکجہتی کمیٹی کے کارکنان بڑی تعداد میں موجود ہیں۔

اسلام آباد میں لاپتہ افراد کے لواحقین گذشتہ پانچ روز سے نیشنل پریس کلب کے سامنے دھرنا دیئے ہوئے ہیں۔

اسلام آباد احتجاجی کیمپ کے شرکاء کے مطالبات میں راشد حسین سمیت دیگر تمام لاپتہ افراد کی فی الفور بازیابی، عالمی انسانی حقوق کے اداروں کی موجودگی میں بلوچستان میں جبری گمشدگیوں، جعلی مقابلوں اور انسانی حقوق کی پامالیوں کا مکمل خاتمہ، انسانی حقوق کی تنظیمیں بلوچستان میں ہونے والے سابقہ اور حالیہ تمام جبری گمشدگیوں کے کیسز کی غیرجانبدارانہ تحقیقات شامل ہیں۔

اسلام میں دھرنے میں شریک بلوچ کارکن راشد حسین کے اہلخانہ نے کل متحدہ عرب امارات کے قومی دن کے موقع پر راشد حسین کی وہاں سے جبری گمشدگیوں کے خلاف احتجاجی ریلی ریکارڈ کرانے کا اعلان کیا ہے۔

دھرنے کے شرکاء کا مزید کہنا ہے کہ اسلام آباد میں جاری دھرنے میں شریک لواحقین سے حکومتی حکام نے ملاقات کی تاہم لواحقین کا حکومت سے ایک مطالبہ ہے کہ انکے پیاروں کو منظرعام پر لانے میں کردار ادا کیا جائے بصورت انکا احتجاجی دھرنا اسلام آباد پریس کلب کے سامنے جاری رہیگا۔

مظاہرین نے اپیل کی ہے کہ اسلام آباد میں موجود صحافی انسانی حقوق کے کارکنان کل کے احتجاجی مظاہرہ میں شرکت کرکے لاپتہ افراد کے اہلخانہ کی آواز بنیں جبکہ انکا احتجاجی کیمپ اسلام آباد پریس کلب کے سامنے جاری رہیگا-