بلوچستان میں ڈیتھ اسکواڈ کی حکومتی سرپرستی اور لاپتہ افراد کی عدم بازیابی کے خلاف بی این پی کے سربراہ سردار اختر مینگل کی قیادت میں بی این پی کے سابق اراکین پاکستان و صوبائی اسمبلی، ارکان سینٹ و سینئر رہنماوں کا پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے آج صبح 9 بجے سے دھرنا جاری ہے۔
جس میں سابقہ چیئرمین سینیٹ رضا ربانی، انسانی حقوق کے کارکن آمنہ مسعود جنجوعہ، افراسیاب خان خٹک، سینیٹر قاسم رونجھو، سینیٹر نسیمہ احسان شاہ، بی این پی کے سیکرٹری جنرل واجہ جہانزیب بلوچ، سابقہ وفاقی وزیر آغاحسن بلوچ، سابق ایم این اے عبدالروف مینگل، سابقہ ایم پی اے سید احسان شاہ، میر اکبر مینگل، اختر حسین لانگو، حمل کلمتی، بابو رحیم مینگل، منورہ سلطانہ، شکیلہ نوید دہوار، سنیل کمار، شمائلہ اسماعیل، جمیلہ بلوچ، چیئرمین واحد بلوچ، ٹکری شفقت لانگو، حاجی باسط لہڑی، شفیع مینگل، بشیر مینگل، راجہ فیاض ایڈوکیٹ، فیض اللہ بلوچ، اسماعیل کرد، لیاقت کیازئی، ابوبکر لانگو، اسد سفیر، ادریس پرکانی، حمید بلوچ و دیگر کارکنان سیاسی سماجی رہنماء اور انسانی حقوق کی تنظیموں کے نمائندے دھرنے میں شریک ہیں۔
اسی دوران ان کا کہنا تھا کہ جبری گمشدہ افراد پاکستان کے عدالتی نظام کے لیے کھلا چیلنج ہے۔ پاکستان کی پارلیمنٹ کی ناکامی ہے اور ریاستی اداروں کی بدترین لاقانونیت ہے۔ جبری گمشدہ افراد کو فوری طور پر بازیاب کیا جائے۔