سردار بہادرخان وومن یونیورسٹی کے فیسوں میں بے تحاشا اضافہ قابل قبول نہیں۔ نیشنل پارٹی

130

نیشنل پارٹی کے مرکزی ترجمان نے کہا ہے کہ سردار بہادر خان وومن یونیورسٹی کے فیسوں میں تین سال کے دوران تین گنا سے زائد اضافہ کیا گیا ہے جس کے دروازے اب غریب طالبات کے لیئے بند ہوچکے ہیں پٹرول کے قیمتوں کی طرح وائس چانسلر شاہی حکمنامہ کے تحت آئے روز فیس میں اضافے کا نوٹیفکیشن جاری کرکے طالبات اور ان کے والدین کو کرب میں مبتلا کرتی ہے وائس چانسلر کی ڈیپوٹیشن تین ستمبر کو ختم ہوچکی ہے اب کسی بھی نوٹیفکیشن کے بغیر غیر قانونی طورپر براجمان ہے وہ اتنی بااثر ہیں کہ نہ گورنر اس کا نوٹس لیتا ہے نہ وزیراعلیٰ اور نہ ہی ہائیر ایجوکیشن کمیشن، اسی ادارے نے اسی وائس چانسلر کے زیرسرپرستی محکمہ تعلیم کے اسامیوں پر تعیناتی کا ٹھیکہ لیا جو دنیا کے اندر ایک انوکھا مثال ہے اور اس بھرتیوں کے ٹیسٹ میں غضب کرپشن ہوئی جو تا حال عدالت نے روکا ہوا ہے۔

پارٹی ترجمان نے کہا ہے کہ وائس چانسلر نے غیر ضروری اور غیر ترقیاتی اخراجات اتنے بڑھائے ہیں کہ اب یونیورسٹی چل نہیں پارہا ہے تین سالوں کے دوران ایک سماٹر کا فیس نو ہزار سے بڑھاکر 33ہزار کردیئے ہیں اور گزشتہ روز فیس مزید بڑھادی گئی تو طالبات نے احتجاج کی یونیورسٹی کے گیٹ بند کرکے پولیس بلائی گئی طالبات کو حراساں کیا گیا جو قابل مذمت عمل ہے۔

پارٹی ترجمان نے کہا ہے کہ فیسوں میں اضافہ کا نوٹیفکیشن فوری طورپر واپس لیا جائے غیر قانونی طورپر براجمان وائس چانسلر کے تمام احکامات منسوخ کرکے ان کو فوری طورپر فارغ کیا جائے اور نئے وائس چانسلر کی تعیناتی کرکے فیسوں میں خاطر خواہ کمی کیا جائے۔