پاکستان میں زندہ ضمیروں کی قلت پیدا ہوگئی ۔ چیئرمین بلوچ نیشنل موومنٹ
حقوقِ انسانی کی علمبردار ، معروف پاکستانی قانون دان عاصمہ جہانگیر کی ناگہانی موت افسوسناک ہے۔ بلوچ قوم اپنے ایک دوست سے محروم ہو گیا۔
بلوچ نیشنل موومنٹ کے مرکزی چیئرمین خلیل بلوچ نے ممتاز پاکستانی قانون دان عاصمہ جہانگیر کی وفات پر گہرے رنج اور دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عاصمہ جہانگیر نے رنگ، نسل، زبان اور مذہبی تفریق سے بالاتر ہوکر ہر مظلوم کے دکھ کو اپنا سمجھا اور ان کے لئے بے خوف آواز اٹھائی۔ ہماری ہمدردیاں ان کی لواحقین کے ساتھ ہیں۔ بلوچ لاپتہ افراد کی بازیابی کی جدوجہد میں ساتھ دینے کے علاوہ انہوں نے دیگر پاکستانی قانون دانوں کے برعکس بلوچ نوجوانوں کے اغوا میں پاکستانی فورسز کو ملوث قرار دیا ۔
خلیل بلوچ نے کہا کہ عاصمہ جہانگیر نے بلوچستان کے معاملے پر ہمیشہ پاکستانی فوج اور اس کے بیانیے کے برعکس اور راست موقف اختیار کیا ۔ ان کے اس کردار کو بلوچ قوم انتہائی قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے ۔ چیئرمین نے مزید کہا کہ مردم شناس نواب اکبر خان بگٹی نے بھی ہمیشہ عاصمہ جہانگیر پر اعتماد کا اظہار کیا ۔
خلیل بلوچ نے عاصمہ جہانگیر کی ناگہانی موت کوافسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کی موت کے بعد پاکستان میں زندہ ضمیروں کی قلت پیدا ہوگئی ہے ۔ بلوچ نیشنل موومنٹ جرات مند و بہادر خاتون کو سلام پیش کرتی ہے۔