جدہ: یوکرین امن مذاکرات میں چین کی شرکت کتنی اہم؟

212

چین کی وزارت خارجہ نے اعلان کیا ہے کہ یوکرین کے معاملے پر جدہ میں ہونے والے امن مذاکرات میں چین بھی شرکت کرے گا۔ اس اجلاس میں چین کی نمائندگی نمائندہ خصوصی لی ہوئی کریں گے۔

عرب نیوز کے مطابق چینی وزارت کے ترجمان وانگ وین بن نے جمعے کو پریس بریفنگ میں کہا: ’چین بحران کے سیاسی حل کو فروغ دینے میں تعمیری کردار ادا کرنے کے لیے عالمی برادری کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے تیار ہے۔‘

کیئف اور مغربی سفارت کاروں کو امید ہے کہ قومی سلامتی کے مشیروں اور تقریباً 40 ممالک کے دیگر اعلیٰ حکام کی جدہ میں ہونے والی ملاقات میں مستقبل میں مسٔلے کے پرامن تصفیے کے لیے کلیدی اصولوں پر اتفاق کیا جائے گا۔

اس اجلاس میں چین کی شرکت مملکت کے لیے ایک سفارتی فتح مانی جا رہی ہے کیونکہ چین کو جون میں کوپن ہیگن میں ہونے والے مذاکرات کے پچھلے دور میں مدعو کیا گیا تھا لیکن بیجنگ نے اس اجلاس میں شرکت سے انکار کر دیا تھا۔

اس اجلاس کے انعقاد پر ایک جرمن عہدیدار کے بیان میں کہا گیا ہے کہ’ سعودی سفارت کاری نے بیجنگ کو جدہ مذاکرات میں شرکت کے لیے قائل کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔‘

سعودی سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس پی اے نے رپورٹ کیا ہے کہ ’مملکت کو توقع ہے کہ یہ مذاکرات سیاسی اور سفارتی ذرائع سے بحران کے حل کو یقینی بنانے کے لیے بات چیت اور تعاون کو تقویت دیں گے۔‘

جدہ کے اس اجلاس کے حوالے سے یوکرین اور مغربی حکام کا کہنا ہے کہ ’ریاض عالمی منظر نامے میں ایک نمایاں سفارتی کردار ادا کرنا چاہتا ہے۔‘

واشنگٹن میں سٹیمسن سنٹر میں چائنا پروگرام کے ڈائریکٹر یون سن کہتے ہیں کہ ’جدہ اجلاس بیجنگ کے لیے سعودی عرب کی میزبانی زیادہ قابل قبول ہے کیونکہ اسے مغرب کے جانبدار کے طور پر نہیں دیکھا جائے گا۔‘

ادھر یورپی یونین کے ایک سینئر عہدیدارکا کہنا ہے کہ سعودی عرب نے ’دنیا کے ان سٹیک ہولڈرز کو اکھٹا کیا ہے جہاں (یوکرین کے) اتحادی اتنی آسانی سے نہیں مل پاتے۔‘