بی این پی عوامی کے مرکزی جنرل سیکرٹری ایڈووکیٹ سعید فیض اور دیگر نے کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ گذشتہ رات بی این پی عوامی کے رہنما اور صوبائی وزیر زراعت میر اسد اللہ بلوچ کے پنجگور میں واقع گھر پر مغرب کے وقت چند نامعلوم افراد نے دستی بم سے حملہ کیا جس کے باعث گھر کی دیواروں اور درختوں کو نقصان پہنچا جو انتہائی قابل مذمت واقعہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس سے قبل بھی ان کے گھر پر متعدد حملے ہوچکے ہیں، حالیہ حملے کا مقصد میر اسد اللہ بلوچ کو سیاسی عمل سے دور کرنا ہے۔ ہم پوچھتے ہیں کہ پنجگور میں امن و امان کی صورتحال انتہائی خراب ہے، ہر طرف بے امنی، قتل و غارت اور چوری و ڈکیتی کی وارداتیں معمول بن گئی ہیں۔ ہماری جماعت کے لوگ سینیٹ میں رہیں، قومی اسمبلی میں رہیں، حکومتوں میں رہیں، کارکنان کو مجبور نہ کیا جائے کہ ہم کوئی انتہائی اقدام اٹھانے پر مجبور ہوجائیں۔
انہوں نے پریس کانفرنس میں مزید کہا کہ ہم نے وڈھ میں جاری کشیدہ صورتحال کی بھی مذمت کرتے ہیں۔ اتنے بڑے لیڈر کے گھر پر دستی بم سے حملہ کیا گیا، ہم چیف جسٹس بلوچستان سمیت دیگر حکام سے مطالبہ کرتے ہیں کہ میر اسد اللہ بلوچ کے گھر پر حملے کی تحقیقات ہونی چاہیے اور واقعے میں ملوث ملزمان کو قرار واقعی سزا ملنی چاہیے۔ ہم نے بی این پی عوامی کے کارکنان کو ہدایت کی ہے کہ میر اسد اللہ بلوچ کے گھر ہینڈ گرنیڈ حملے کیخلاف بلوچستان بھر میں احتجاج ریکارڈ کروایا جائے۔